عازمین حج کی تربیت کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزارت مذہبی امور نے عازمین حج کی تربیت کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری کر دیاگیاہے۔
ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق 23جنوری کوبنوں،اسلام آباد،منڈی بہاؤالدین،شہید بےنظیرآباد میں تربیتی پروگرام منعقد ہوں گے،24جنوری کوچارسدہ،لکی مروت،اسلام آباد میں عازمین کو تربیت دی جائے گی،25 جنوری کو اسلام آباد، لاہور، ٹانک، عمر کوٹ میں حج تربیتی پروگرام منعقد ہونگے۔
وزارت مذہبی امور نے جاری اعلامیہ میں کہا کہ عازمین حج دیےگئےشیڈول کےمطابق تربیتی کیمپوں میں شرکت کریں، دوسرے شہروں میں مقیم عازمین نزدیکی مقام پر تربیت حاصل کر سکتے ہیں، سمندرپار مقیم عازمین پاکستان پہنچ کرمتعلقہ حاجی کیمپ سے تربیت حاصل کریں گے، نئے درخواست گزار بینک رسید دکھا کرتربیتی پروگرامز میں شرکت کرسکیں گے،85ہزار560عازمین حج کو تحصیل کی سطح پرحج تربیت دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد
پڑھیں:
نومولود بچوں کی بینائی کو لاحق خاموش خطرہ، ROP سے بچاؤ کیلئے ماہرین کی تربیتی ورکشاپ
ویب ڈیسک: میو ہسپتال لاہور کے شعبہ امراض چشم اور کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز کے زیر اہتمام یونیسیف کے اشتراک سے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی بینائی بچانے سے متعلق اہم تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
ورکشاپ کا موضوع ریٹینوپیتھی آف پریمیچیورٹی (ROP) – نومولود بچوں کی بصارت کے تحفظ میں نیوناٹولوجسٹ کا کردار تھا۔ اس میں پنجاب بھر کے 13 بڑے تدریسی ہسپتالوں سے 40 سے زائد نیوناٹولوجسٹ، ماہرینِ اطفال، گائناکالوجسٹ اور ماہرینِ امراض چشم نے شرکت کی۔
پنجاب یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے کابطور اسسٹنٹ پروفیسر تعیناتی منسوخی کیخلاف احتجاج کا اعلان
ماہرین نے زور دیا کہ ROP ایک مہلک بیماری ہے جو قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی آنکھ کے پردے (ریٹینا) کی غیر معمولی نشوونما کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ مکمل نابینائی کا باعث بن سکتی ہے۔
اس حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر محمد معین (پرنسپل، COAVS) نے کہا کہ جدید طبی سہولیات نے بچوں کی بقا کی شرح تو بڑھا دی ہے مگر ROP جیسے نئے چیلنجز تیزی سے سامنے آ رہے ہیں۔ اس بیماری کی بروقت تشخیص کے لیے نیوناٹولوجسٹ کا کلیدی کردار ہے۔
پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان نے زور دیا کہROP اب ایک عالمی چیلنج ہے اور اسے قومی سطح کی نیوبورن پالیسی میں شامل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد (چیئرمین شعبہ اطفال و سی ای او میو ہسپتال) کا کہنا تھا کہ میو ہسپتال میں ہم نے ROP کے لیے مربوط ریفرل سسٹم قائم کر رکھا ہے اور اس اسکریننگ کو بنیادی ہیلتھ پروگرام کا مستقل حصہ بنانے کے لیے حکومت پنجاب سے تعاون جاری ہے۔
اختتام پر پروفیسر معین نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ROP سے بچاؤ صرف نیوناٹولوجسٹ، ماہرِ چشم اور والدین کے مشترکہ تعاون سے ہی ممکن ہے۔
اسرائیل نے حضرت ابراہیم کے مقبرے اور مسجدِ ابراہیمی کا کنٹرول سنبھال لیا