روس مذاکرات کی میز پر نہ بیٹھا تو مزید پابندیاں لگائیں گے، ٹرمپ کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر روس مذاکرات کی میز پر نہ بیٹھا تو مزید پابندیاں لگائیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ یوکرین مسئلہ حل کرانے کے لئے چینی صدر سے مدد مانگی ہے، یورپی یونین کو یوکرین کیلئے امداد بڑھانا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ لاس اینجلس میں آگ سے بہت نقصان ہوا ہے، کیلی فورنیا میں پانی کی دستیابی سے متعلق آرڈر جاری کرونگا۔
انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کے مالک سے ملاقات کی ہے، کوئی ٹک ٹاک کو خرید لے اورآدھی آمدنی امریکہ کو دے۔
مصنوعی ذہانت منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کردیا اس منصوبے سے ایک لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی، اے آئی منصوبے میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صدر نکولاس مادورو کے دن گنے جاچکے ہیں‘ ٹرمپ کی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-11
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا میں ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کے حوالے سے اشارہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ نکولاس مادورو کے بطور صدر دن گنے جا چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ایک جانب وینزویلا میں جنگ کی باتوں کو مسترد کیا، تو دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کو سخت الفاظ میں خبردار کیا۔ انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا وینزویلا کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس کا یقین نہیں ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا مبینہ طور پر نارکو ٹیررازم کے خلاف کارروائی کے طور پر وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ٹرمپ نے اس امکان کی تردید نہیں کی بلکہ محتاط انداز اپناتے ہوئے کہا کہ میں نہیں کہوں گا کہ میں ایسا کرنے والا ہوں، لیکن یہ بھی نہیں بتاؤں گا کہ وینزویلا کے ساتھ میرا اگلا قدم کیا ہوگا۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے کیریبین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جہاں حالیہ ہفتوں میں امریکی افواج نے مبینہ منشیات بردار جہازوں پر مختلف حملے کیے۔ دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولاس مادوروکا کہنا ہے کہ امریکا حکومت کی تبدیلی کے بہانے وینزویلا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ امریکی فوج نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین اور پیسفک میں کم از کم درجن سے زائد حملے کیے جن میں 65 افراد ہلاک ہوئے۔ ان کارروائیوں پر خطے کے کئی ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔امریکی حکومت نے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ حملوں میں نشانہ بننے والے افراد واقعی منشیات اسمگل کر رہے تھے ۔