Jang News:
2025-04-26@03:34:51 GMT

ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے، شبلی فراز

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے، شبلی فراز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے حکومت کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا فائدہ نہیں۔

یہ تاثر غلط ہے کہ بانی مذاکرات میں اپنے لیے ریلیف ڈھونڈ رہے ہیں، شبلی فراز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی اپنے لیے کوئی ریلیف ڈھونڈ رہے ہیں، انہیں استقامت سے کھڑے 500 دن ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو واقعات ہوئے ہیں، قوم کو سچ بتانے کےلیے کمیشن کا بننا ضروری ہے، آزاد ججز اس کی تحقیقات کریں، جس نے کچھ کیا ہے سزا ضرور ملنی چاہیے۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ اگر حکومت کے دل میں کوئی چور نہیں تو ان کو کمیشن بنالینا چاہیے، حکومت کو سیاسی طور پر اس کا فائدہ ہوگا، وہ بطور فریق اس سے علیحدہ ہوجائیں گے۔

لائسنس منسوخی کے باوجود وکالت نامہ جمع کرانے پر مشال یوسفزئی کو شوکاز نوٹس

انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس مشال یوسفزئی کو وکالت نامہ جمع کرانا مہنگا پڑگیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کے حوالے سے حکومت کو31 جنوری کی ڈیڈلائن دی ہے، حکومت جب بھی دوبارہ کمیٹی کی میٹنگ رکھے اس سے دو روز قبل ہماری میٹنگ ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سیشن سے پہلے ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی شبلی فراز حکومت کو نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں ۔

پنجاب کے پراسیکیوٹر نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دلیل دی کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک ، پولی گرافک ، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں ۔ جسٹس ہاشم کاکڑ  نے کہا استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی ۔ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج

جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کسی قتل اور زنا کے مقدمہ میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ۔ توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی پھرتی دکھائے گی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • علاقائی تجارت کو فروغ دیا جانا چاہیے، وزیرِ خزانہ
  • متفقہ قرارداد دشمن کو واضح پیغام ہے کہ پاکستان کی سلامتی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، شبلی فراز
  • عمران خان نے کہا کہ پاکستان میری جان سے بھی قیمتی ہے: شبلی فراز
  • پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • پی ٹی آئی کا بھارتی جارحیت کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • پہلگام واقعہ بھارتی حکومت، ایجنسیز کا منصوبہ ہے، عرفان صدیقی
  • حکومت کا دورہ افغانستان میرے پلان کے مطابق نہیں ہوا، پتا نہیں کوٹ پینٹ پہن کر کیا ڈسکس کیا، علی امین گنڈاپور
  • پی پی کا کینالز منصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، سینیٹ سے واک آؤٹ
  • عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد