سلمان خان کے بعد دیگر بالی ووڈ ستاروں کو بھی قتل کی دھمکیاں ملنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان کے بعد اب دیگر مشہور بھارتی ستاروں کو بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کامیڈین کپل شرما، سوگندھا مشرا، اداکار راجپال یادیو اور کوریوگرافر ریمو ڈی سوزا کو بھی قتل کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ جس کے بعد انھوں نے پولیس سے رابطہ کیا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان بالی ووڈ شخصیات کو ’’بشنو‘‘ نامی شخص کی جانب سے بذریعہ ای میل دھمکی دی گئی ہے اور ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ ان پر نظر رکھی جارہی ہے۔
امبولی پولیس نے راج پال یادیو کی اہلیہ کی جانب سے اس دھمکی آمیز ای میل کی شکایت پر نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جبکہ سوگندھا مشرا اور ریمو ڈی سوزا نے بھی شکایت درج کرائی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ای میل بھیجنے والے نے دھمکی دی ہے کہ اگر 8 گھنٹے میں اس کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو اس کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ تاہم دھمکی دینے والے کے مطالبات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ بالی ووڈ کے ستاروں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا سلسلہ پرانا ہے۔ سلمان خان اور شاہ رخ خان کو کئی بار دھمکیاں موصول ہوچکی ہیں جبکہ سلمان خان کے قریبی دوست بابا صدیقی کو گزشتہ سال اکتوبر میں ان کے گھر کے قریب گولی مار دی گئی تھی۔
حال ہی میں اداکار سیف علی خان پر بھی جان لیوا حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی دھمکیاں بالی ووڈ کے بعد
پڑھیں:
پولنگ اسٹیشنز پر بم دھماکوں کی دھمکیاں؛ نیویارک کے پہلے مسلم میئر کی کامیابی متوقع
امریکی ریاست نیوجرسی کی سات کاؤنٹیوں کے پولنگ اسٹیشنز کو بم کی دھمکیاں موصول ہونے پر ووٹنگ کا عمل معطل کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بم کی دھمکیاں برگن، ایسیکس، کیمڈن، مرسَر، ہیڈن، مڈلسیکس اور سمرسیٹ کاؤنٹی کے پولنگ مراکز کو موصول ہوئیں۔
محکمہ داخلہ سیکیورٹی کے مطابق یہ دھمکیاں موبائلز کالز اور ای میلز کے ذریعے دی گئیں جس پر ریسکیو ٹیموں کو طلب کیا گیا۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ تلاشی کے دوران کوئی دھماکا خیز مواد برآمد نہیں ہوا جس کے بعد ووٹنگ کا عمل بحال کردیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بم دھمکیاں ووٹرز کو خوف زدہ کر کے انتخابی عمل میں خلل ڈالنے کے لیے دی گئی تھیں۔
خیال رہے کہ یہ دھمکیاں ایسے موقع ملیں جب پڑوسی ریاست نیویارک میں تاریخی نوعیت کا میئر شپ کے لیے الیکش جاری ہے۔
جہاں پہلے مسلم میئر کی ممکنہ کامیابی کو امریکی سیاست میں ایک اہم موڑ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
نیویارک کے میئر کے لیے مسلم امیدوار زہران ممدانی نے ان دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات جمہوریت پر حملے کے مترادف ہیں۔
خیال رہے کہ نیویارک سٹی میں جاری انتخاب کو تاریخی حیثیت حاصل ہے کیونکہ پہلی بار ایک مسلمان نژاد امیدوار مضبوط پوزیشن میں ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق اگر ممدانی کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ نہ صرف نیویارک کے پہلے مسلم میئر ہوں گے بلکہ امریکی بڑے شہروں میں مسلمان قیادت کے لیے ایک علامتی کامیابی بھی تصور کی جائے گی۔
زہران ممدانی کی انتخابی مہم میں سماجی انصاف، پولیس اصلاحات، اور کم آمدنی والے طبقات کی نمائندگی جیسے نکات کو مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے۔