کراچی:

محکمہ ثقافت و سیاحت سندھ نے سیاحت و ثقافت کے فروغ کے لیے ’’تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری‘‘ شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ کی زیر صدارت ایسوسی ایشن آف کراچی ٹوئر آپریٹرز کا اجلاس ہوا جس میں کراچی سے تعلق رکھنے والے ٹوئرز آپریٹرز نے شرکت کی۔

سید ذوالفقار علی شاہ نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فروری کے دوسرے ہفتے میں کراچی سے کھوکھراپار تک تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری کا سفر ہوگا۔ سیاح تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری سے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، چھور اور کھوکھراپار تک سیاحت و ثقافت کے رنگ دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی ثقافت اور سیاحت کو اجاگر کرنے کے لیے تھر ٹرین ڈیزرٹ سفاری اچھا فیصلہ ثابت ہوگا۔ تھرپارکار میں ہم جلد جیپ ریلی کا انعقاد بھی کرنے جا رہے ہیں۔ لاڑکانو میں دو روزہ لاہوتی فیسٹیول محکمہ ثقافت و سیاحت کے تعاون سے 15 فروری سے شروع ہوگا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ٹوئرز آپریٹرز اور کمپنیز کو سندھ میں سیاحتی مقامات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، سندھ حکومت سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق سندھ کی سیاحت و ثقافت کو فروغ دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر نافذ کیے گئے ای چالان نظام کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ ای چالان کے نام پر عائد کیے جانے والے بھاری جرمانے غیر منصفانہ، غیر قانونی اور شہریوں پر معاشی بوجھ ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک جرمانوں میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ جن خلاف ورزیوں پر صوبے کے دیگر شہروں میں 200 روپے کا جرمانہ ہے، کراچی میں انہیں پانچ ہزار روپے تک بڑھا دیا گیا ہے، جو بنیادی شہری مساوات کے اصولوں کے خلاف ہے۔

درخواست گزاروں کے مطابق ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں مثلاً حیدرآباد، سکھر یا میرپورخاص میں نافذ نہیں کی گئیں، صرف کراچی کے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ای چالان کے نفاذ اور بھاری جرمانوں کے عمل کو فوری طور پر معطل کیا جائے، جب تک کہ متعلقہ حکام عدالت کو اس نظام کی شفافیت اور منصفانہ پہلوؤں کے بارے میں مطمئن نہ کر دیں۔

واضح رہے کہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم میں نہ صرف غلط اندراجات ہو رہے ہیں بلکہ بعض اوقات وہ گاڑیاں بھی جرمانے کی زد میں آ جاتی ہیں جو فروخت ہو چکی ہوتی ہیں یا دیگر افراد کے نام پر منتقل ہو چکی ہوتی ہیں۔ اسی طرح نادرا اور ایکسائز کے ڈیٹا کے استعمال میں شفافیت کیوں نہیں برتی جا رہی اور شہریوں کو دفاع کا موقع کیوں نہیں دیا جا رہا۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد تمام متعلقہ محکموں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کا بااختیار خواتین کی جانب ایک اور قدم , پنک اسکوٹی فیز 2 کا اعلان
  • سندھ حکومت کی خواتین کے لیے سہولت،پنک اسکوٹی پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب
  • سندھ میں خواتین کیلیے پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان
  • سندھ حکومت کا خواتین کیلیے پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • خواتین کیلئے خوشخبری، سندھ حکومت کا پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان
  • سندھ حکومت نے خواتین کیلیے  پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے  مرحلے  کا اعلان کردیا
  • سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
  • وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان