—فائل فوٹو

کراچی میں لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے والے شہریوں کے خلاف ٹریفک پولیس کی خصوصی مہم کے بعد ڈرائیونگ لائسنس برانچز میں شہریوں کا رش بڑھ گیا۔

گزشتہ مہینے کے 21 دن کی نسبت رواں ماہ کے ان دنوں میں 27 ہزار ڈرائیونگ لائسنس زیادہ بنے۔ 

ڈپٹی انسپیکٹر جنرل پولیس ٹریننگ اینڈ لائسنسز اقبال دارا نے بتایا کہ گزشتہ سال ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کا رجحان بہت کم رہا، دسمبر کے وسط میں ان کی نشاندہی پر سندھ حکومت نے ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانوں والوں کے خلاف سخت ایکشن شروع کروایا جس پر ڈرائیونگ لائسنس برانچز میں شہریوں کی بڑی تعداد پہنچ رہی ہے اور نئے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کی تعداد گزشتہ کی نسبت دگنی ہوگئی ہے۔ 

ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں تقریب

کراچی ڈرائیونگ لائسنس برانچ کلفٹن میں ایک تقریب.

..

اقبال دارا کے مطابق یکم دسمبر 2024ء سے 21 دسمبر تک 24111 نئے یا لرنر ڈرائیونگ لائسنس، 7384 مستقل اور 9552 شہریوں نے پرانے لائسنسوں کی تجدید کرائی گئی، یوں 21 دن کی مجموعی تعداد 41047 رہی۔ 

انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی مہم شروع ہونے کے بعد شہری بڑی تعداد میں ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے رجوع کر رہے ہیں، یکم جنوری 2025ء سے 21 جنوری تک 44845 لرنر لائسنس جاری کیے گئے، 9887 لوگوں نے مستقل ڈرائیونگ لائسنس بنوائے جبکہ تجدید کرانے والوں کی تعداد 13218 ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ دونوں ماہ کا موازنہ کریں تو صرف 21 دن میں 26903 لائسنس زیادہ بنوائے گئے۔ 

اقبال دارا نے کہا کہ شہری گھر بیٹھے لرنر ڈرائیونگ لائسنس یا پرانے لائسنس کی تجدید خود گھر بیٹھے کر سکتے ہیں، آن لائن لائسنس بنوانے سے فیس بھی آن لائن ہی جمع ہوگی اور شہریوں کو گھر بیٹھے ڈرائیونگ لائسنس مل جائے گا۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ڈرائیونگ لائسنس بنوانے

پڑھیں:

کراچی؛  مین ہول میں  گرنے والا بچہ تاحال نہیں مل سکا، تلاش جاری، شہریوں کا احتجاج

کراچی:

گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب اتوار کی رات کھلے مین ہول میں گرنے والا کمسن بچہ تاحال نہیں مل سکا، جس کی تلاش جاری ہے جب کہ شہریوں نے انتظامیہ کی غفلت پر شدید احتجاج بھی کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیپا چورنگی  کے قریب کھلے مین ہول مین گرنے والے بچی کی تلاش کا سلسلہ رات بھر جاری رہا۔ ریسکیو عملے نے ابتدا میں کافی کوشش کی تاہم مناسب مشینری نہ ہونے کے باعث آپریشن روکنا پڑا۔

ریسکیو حکام کے مطابق ان کے پاس کھدائی کے لیے ضروری مشینری دستیاب نہیں تھی اور نہ ہی کسی سرکاری ادارے کی جانب سے کوئی معاونت فراہم کی گئی۔  بعد ازاں علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہیوی مشینری منگوائی اور کھدائی کا کام شروع کیا۔

مین ہول میں گرنے والے 3 سالہ بچے کی شناخت ابراہیم ولد نبیل کے نام سے ہوئی جو اہل خانہ کے ساتھ قریبی ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں خریداری کے لیے آیا تھا۔ شاپنگ کے بعد باہر نکلتے ہی بچہ ہاتھ چھڑا کر بھاگا اور بغیر ڈھکن والے گٹر میں گر گیا۔

بچے کے والد نے بتایا کہ وہ موٹر سائیکل پارک کر رہے تھے کہ اسی دوران ابراہیم اچانک پیچھے آیا اور مین ہول میں جا گرا، جس پر ڈھکن موجود نہیں تھا۔  بچے کے دادا نے بھی واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ابراہیم والدین کا اکلوتا بیٹا ہے جو انتظامیہ کی غفلت کا شکار ہوگیا۔

افسوسناک واقعے کے بعد بچے کی والدہ صدمے سے نڈھال ہے جب کہ علاقے میں غم و غصے کی لہر ہے۔ شہریوں نے نیپا چورنگی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر سڑک  بلاک کردی۔ مشتعل افراد نے حسن اسکوائر اور جامعہ کراچی جانے والے راستوں کو بھی بند کر دیا  جب کہ احتجاج کے دوران ایک میڈیا وین پر بھی پتھراؤ بھی کیا گیا۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کے مطابق مین ہول پر ڈھکن کیوں نہیں تھا، اس کی تحقیقات  کی جا رہی ہے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • گلشن اقبال میں جاں بحق تین سالہ ابراہیم کی نماز جنازہ ادا
  • سانحہ گلشن اقبال پر اپوزیشن کا سٹی کونسل میں شدید احتجاج، میئر کراچی کے استعفے کا مطالبہ
  • کراچی؛ مین ہول میں گرنے والا بچہ تاحال نہیں مل سکا، تلاش جاری، شہریوں کا احتجاج
  • کراچی؛  مین ہول میں  گرنے والا بچہ تاحال نہیں مل سکا، تلاش جاری، شہریوں کا احتجاج
  • پنک موبائل پولیس وین کیا ہے؟
  • ’’ڈرائیونگ لائسنس بنواؤ، میرا وعدہ ہے  سعودی عرب بھجواؤں گا‘‘: محسن نقوی  کی نوجوان سے گفتگو وائرل 
  • کراچی؛ انتظامیہ کی مبینہ غفلت، گلشن اقبال میں کمسن بچہ کھلے مین ہول میں گر کر لاپتہ ہوگیا
  • کراچی، گلشن اقبال میں شاپنگ بیگ سے انسانی دھڑ برآمد
  • کراچی؛ گلشن اقبال میں شاپنگ بیگ سے انسانی دھڑ برآمد
  • وزیر داخلہ کی اسلام آباد ایئرپورٹ پر نوجوان سے دلچسپ گفتگو کی ویڈیو وائرل