پبلک اور کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین کو اربوں روپے کی مفت بجلی دیے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک بھر کے عوام مہنگی بجلی اور اس کے بلوں میں بھاری ٹیکسز سے پریشان ہیں جب کہ حکومت کی جانب سے پبلک اور کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین کو اربوں روپے کی مفت بجلی دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کےد وران وقفہ سوالات میں وزارت توانائی نے پبلک اور کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین کو سالانہ اربوں روپے کی مفت بجلی دیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
دستاویز کے مطابق پبلک اور کارپوریٹ سیکٹر کے 2 لاکھ ملازمین کو 44 کروڑ 15 لاکھ یونٹ سالانہ مفت بجلی دی گئی۔ اسی طرح حاضر سروس ملازمین کو سالانہ 30 کروڑ 82 لاکھ یونٹ بجلی مفت دی گئی جب کہ ریٹائر ملازمین کو 13 کروڑ 32 لاکھ یونٹ بجلی مفت دی گئی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ڈسکوز کے ایک لاکھ 49 ہزار ملازمین کو مفت بجلی دی گئی۔ اسی طرح این ٹی ڈی سی کے 26 ہزار 368، جینکو کے 12 ہزار ملازمین کو مفت بجلی دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
واپڈا کے بھی 12 ہزار 700 اور پی آئی ٹی سی کے 159 ملازمین کو مفت بجلی دی گئی۔ ڈسکوز کے 78 ہزار حاضر سروس اور 71 ہزار 800 ریٹائرڈ ملازمین کو مفت بجلی دی گئی۔ این ٹی ڈی سی کے 20 ہزار حاضر سروس اور 6 ہزار ریٹائرڈ ملازمین مفت بجلی سے مستفید ہوئے۔
دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ جینکو کے 7 ہزار 500 حاضر سروس اور 5 ہزار ریٹائرڈ ملازمین نے مفت بجلی کے مزے لوٹے۔ واپڈا کے 7 ہزار 315 حاضر سروس اور 5 ہزار 381 ریٹائرڈ ملازمین کو مفت بجلی دی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملازمین کو مفت بجلی دی گئی ریٹائرڈ ملازمین حاضر سروس اور
پڑھیں:
غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف
قابض اسرائیلی رژیم کے عبری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کیخلاف اسرائیلی جنگ میں کم از کم 10 ہزار اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے معروف عبری اخبار ہآرٹز نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے خلاف صیہونی جنگ میں 10 ہزار سے زیادہ اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، یدیعوت احرونوت (Yedioth Aharonoth) کا بھی قابض صیہونی فوج میں گولانی بریگیڈ کے کمانڈر سے نقل کرتے ہوئے بھی لکھنا ہے کہ ہم اس جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک صرف اپنے بریگیڈ کے ہی (کم از کم) 127 فوجیوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ صہیونی فوجی کمانڈر نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ان شدید فوجی کارروائیوں کے وسیع حجم کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جن میں گولانی بریگیڈ نے جنگ کے آغاز سے ہی حصہ لینا شروع کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوجی کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہلاکتیں گولانی یونٹ کے لئے نفسیاتی اور آپریشنل، دونوں میدانوں میں ایک "بڑا چیلنج" ہیں کیونکہ صیہونیوں کو اس شدت سے پہنچنے والے جانی نقصان کا کوئی اندازہ نہ تھا!