پاک بحریہ نے ٹاسک فورس 151کی قیادت گیارہویں مرتبہ سنبھال لی، آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پاک بحریہ نے ٹاسک فورس 151کی قیادت گیارہویں مرتبہ سنبھال لی، آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس )پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق پاک بحریہ نے گیارہویں بار ٹاسک فورس 151 کی قیادت سنبھال لی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمان کی تبدیلی کی تقریب کمبائنڈ میری ٹائم فورسز ہیڈکوارٹرز بحرین میں منعقد ہوئی۔پاک بحریہ کے کموڈور سہیل احمد عظمی کمبائنڈ ٹاسک فورس151کے نئے کمانڈر تعینات کیے گئے، اس سے پہلے یہ کمانڈ ترک بحریہ کے پاس تھی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کموڈور سہیل احمد عظمی نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کیلئے پاک بحریہ دیگر ممالک کی بحری افواج کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق کمبائنڈ ٹاسک فورس-151 میری ٹائم سیکیورٹی، بحری قزاقی اور سمندر میں دہشت گردی کی روک تھام کو یقینی بناتی ہے۔تقریب میں پاکستان اور ترکیہ کے سفیروں سمیت دیگر سفارتی اور عسکری شخصیات نے بھی شرکت کی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر ٹاسک فورس پاک بحریہ کے مطابق
پڑھیں:
بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار
بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار ہے۔
معرکۂ حق میں بدترین ناکامی اور عالمی سطح پر رسوائی نے بھارتی عسکری و سیاسی قیادت کو شدید دباؤ میں دھکیل دیا ہے، عسکری کمزوریوں، بدترین آپریشنل کارکردگی اور اتمانبھر بھارت کی ناکامیاں دفاعی ڈھانچے کو لاغر ثابت کر چکی ہیں۔
مودی سرکار کی ہندوتوا زدہ سیاسی ذہنیت نے عسکری قیادت پر غیرمعمولی سیاسی دباؤ مسلط کر رکھا ہے، جہاں وہ فلمی طرز کے بیانیے پیش کر کے اپنے آپ کو مہاتما ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
ایسی کشمکش میں کبھی تین مہینے بعد سات طیارے مار گرانے کا دعویٰ کر دیا جاتا ہے اور کبھی دہشتگردوں کے ٹھکانے کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔
اسی سلسلے میں بھارتی آرمی چیف نے ایک اور متضاد اور کنفیوژن بھرا بیان دے کر صورتحال کو مزید مضحکہ خیز بنا دیا۔
ایک طرف دعویٰ ہے کہ “ہندوستان نے کچھ اسلحہ استعمال کر کے پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا”، دوسری طرف اعتراف یہ ہے کہ “ایسی جنگ جیتنے کے لیے مزید اسلحہ خریدنا پڑے گا”
یہ تضاد بھارتی عسکری قیادت کی بوکلاہٹ، غیرسمجھی اور عدم تیاری کا ثبوت ہے *آپریشن سندور* میں جھوٹی فتح کے ڈھول پیٹنے والے بھارتی آرمی چیف دراصل اپنی خفت مٹانے اور اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چانکیا ڈیفنس ڈائیلاگ میں جنرل اوپیندر دویدی کا دھمکی آمیز مگر کمزور بیانیہ بھی اسی پریشانی کا اظہار ہے، جس میں وہ اعتراف کرتے ہیں کہ؛ "آپریشن سندور میں تو صرف ٹریلر دکھایا گیا، فلم تو ابھی شروع بھی نہیں ہوئی"
اور پھر بھارتی آرمی چیف اسی سانس میں اپنے دفاعی کمزوریاں کھول کر رکھ دیتے ہیں؛ "کیا ہمارے پاس طویل جنگ کے لیے کافی ساز و سامان اور ہتھیار ہیں ؟ اگر نہیں تو فوری تیاری کی ضرورت ہے"
یہ اعترافات بھارتی فوج کی *کمزور پیشہ وارانہ صلاحیت، نااہل سیاسی قیادت، اور ناکام دفاعی منصوبہ بندی* کے زندہ ثبوت ہیں اور ساتھ ہی اس حقیقت کا اظہار کہ بھارتی عسکری قیادت اس وقت پالیسی، حکمتِ عملی اور تیاری، تینوں محاذوں پر شدید ذہنی انتشار سے گزر رہی ہے۔