خاتون پیراشوٹر سیاح ہزاروں فٹ بلندی سے گر کر ہلاک؛ ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پولینڈ سے تعلق رکھنے والی سیاح کولمبیا میں ایک خوفناک حادثے کا شکار ہوکر ہلاک ہوگئیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پولش سیاح کولمبیا کے معروف علاقے میں دوستوں کے ہمراہ پیرا گلائیڈنگ کے لیے آئی تھیں۔
38 سالہ پولینا بِسکوپ کولمبیا کے شہر رولڈینیلو کے اوپر پیراگلائیڈنگ کر رہی تھیں جب پیراشوٹ ٹوٹ گیا اور وہ تیزی سے کھائی میں گر گئیں۔
جس وقت یہ حادثہ پیش آیا ان کا موبائل کیمرا کھلا ہوا تھا جس میں ویڈیو محفوظ ہوگئی۔ آخری لمحات میں وہ چیختی رہیں کہ میں نیچے گر رہی ہوں۔
تاہم ہزاروں فٹ کی بلندی پر فضا میں خاتون سیاح کی مدد کے لیے کوئی موجود نہیں تھا۔ وہ کھائی میں گر کر ہلاک ہوگئیں۔
ادھر ان کے دوستوں نے کافی دیر تک خاتون سیاح کو آتے نہ دیکھا تو ان کی تلاش شروع کی اور جب حقیقت کا پتا چلا تو کافی دیر ہوچکی تھی۔
امدادی ٹیم کو گہری کھائی میں خاتون سیاح کی زخموں سے چُور لاش مل گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی ایک روسی کھلاڑی اسی علاقے میں پیرا گلائیڈنگ کرتے ہوئے جنگلات میں گر گئے تھے۔
خوش قسمتی سے وہ درختوں کے گھنے جھنڈ پر گرے جس سے ان کی جان تو بچ گئی لیکن وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
گزشتہ برس مارچ میں بھی ایک 27 سالہ ڈینییلا بیریوس کوئنڈیو کے اوپر اڑتے ہوئے گلائیڈر کے شریک پائلٹ کی سیٹ سے پھسل کر گرنے سے ہلاک ہوگئی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔