متحدہ عرب امارات سے تجارت میں اضافے کے خواہشمند ہیں، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاک یو اے ای دو طرفہ تعلقات وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے تجارت میں مزید اضافے کے خواہشمند ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی سے ملاقات کی۔ گورنر سندھ کے ترجمان کے مطابق گورنر سندھ نے بخیت عتیق الرومیتی کو 25 سال کی سفارتی خدمات پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ گورنر سندھ نے بخیت عتیق الرومیتی کی پاکستان میں تعیناتی کے 25 برس مکمل ہونے پر کیک بھی کاٹا۔ اس موقع پر کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ پاک یو اے ای دو طرفہ تعلقات وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ قونصل جنر ل متحدہ عرب امارات نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گورنر اینیشیٹیو کے تحت جاری منصوبوں سے تبدیلی یقینی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات گورنر سندھ ٹیسوری نے
پڑھیں:
اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
ایک ایسے وقت میں کہ جب کہ غزہ کی پٹی آگ و محاصرے میں بری طرح سے گھر چکی ہے، اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے آغاز سے ہی آزاد صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت تک نہیں دی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی (Philippe Lazzarini) نے اپنے انتباہی بیان میں اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم حالیہ جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی پٹی کا غیر انسانی محاصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی صحافیوں کو رسائی دینے سے انکاری ہے۔ مقبوضہ علاقوں میں "انسانی صورتحال کی نگرانی" کرنے والے "اعلی حکام" میں سے ایک فلپ لازارینی، نے اس اقدام کو "جنگوں کی جدید تاریخ میں انوکھا" قرار دیا اور اسے نہ صرف میڈیا کی سنسرشپ بلکہ "سچ کو دنیا کے سامنے لانے پر پابندی" بھی قرار دیا۔
اپنے بیان میں فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ غزہ میں صحافیوں کی عدم موجودگی نے عملی طور پر "حقیقت کو مسخ" کرنے، "غلط معلومات" کے رواج اور بالآخر متاثرین کے چہروں سے "انسانیت کو مٹا ڈالنے" کی راہ ہموار کی ہے۔ کمشنر جنرل انروا نے عالمی رائے عامہ پر زور دیا کہ وہ اس پابندی کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدام اٹھائیں۔ اپنے بیان کے آخر میں فلپ لازارینی نے تاکید کی کہ دنیا بھر کو ضرور جاننا چاہیئے کہ غزہ میں عام شہریوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب آزاد صحافیوں کو وہاں موجود رہنے اور رپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے!