Jasarat News:
2025-06-09@22:10:18 GMT

اسلامی تحریک میں خواتین کا کردار

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

مولانا محمد یوسفؒ
ملت اسلامیہ ہند کی اجتماعی ذمے داری صرف اس کے مردوں کی ذمے داری نہیں۔ مسلمان عورتیں بھی دین کی دعوت و اقامت کے اس مشن کی یکساں طور پر ذمے دار ہیں اور یہ کام مردوں اور عورتوں دونوں کے تعاون و اشتراک ہی سے انجام پاسکتا ہے۔
مگر یہ افسوس ناک حقیقت ہے کہ مختلف اسباب کے تحت مسلمان عورتیں ابھی تک اپنی قوتوں کو اسلامی تحریک میں اس درجہ نہیں لگا سکی ہیں جیسا کہ اس کا حق ہے۔ جماعت اسلامی ہند نے آغاز کار ہی سے مسلمان خواتین میں اسلام کا علم پھیلانے، ان میں دین کے کام کا حوصلہ پیدا کرنے اور انہیں تحریک کے لیے منظم جدوجہد پر آمادہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ خواتین کی ایک قابل لحاظ تعداد رکن اور متفق کی حیثیت سے نظام جماعت میں شامل ہے اور ایک بڑی تعداد اجتماعات میں شرکت اور لٹریچر کے مطالعے کے ذریعے سے ہمارے کاموں میں شریک ہے۔ اس اجتماع میں بڑی تعداد میں خواتین کی شرکت سے یہ امید ہے کہ وہ آئندہ تحریک کے کاموں میں پہلے سے زیادہ حصہ لیں گی اور اس طرح تعمیر و ترقی اور سماج میں اسلامی تعلیمات کی عملی ترجمانی کے کاموں میں موثر کردار ادا کریں گی۔ ملک وملت دونوں کے حالات متقاضی ہیں کہ خواتین جو ہماری آبادی کا نصف ہیں اپنی صلاحیتوں کا منظم استعمال عمل میں لاکر تحریک اسلامی کے کام کو زیادہ سے زیادہ آگے بڑھائیں۔ (روداد اجتماع عام دہلی،1974)

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء

اپنے ایک جاری بیان میں سامی ابو زھری کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا! فلسطین کے حوالے سے باتوں کی بجائے کوئی عملی قدم اٹھائے۔ قبضے کا خاتمہ ہو اور ہماری قوم کی زندگی، آزادی و وقار کے حق کو تسلیم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے رہنماء "سامی ابو زهری" نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی رژیم کے خلاف القسام بریگیڈ کی تازہ ترین کارروائی اسرائیل کے سنگین جنگی جرائم کا فطری جواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ان لوگوں کا انتقام ہے جو انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ القسام بریگیڈ روزانہ کی بنیاد پر دشمن کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے کہ جس کا واضح ترین نمونہ آج خان یونس و جبالیہ میں سامنے آیا۔ سامی ابو زھری نے کہا کہ یہ کارروائی اس قدر اثر رکھتی ہے کہ جس نے جنگی مجرم "نتین یاہو" کو یہ کہنے پر مجبور کر دیا کہ آج کا دن بہت سخت اور اندوہناک ہے۔ حماس رہنماء نے فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کی سرزمین کے قبضے کے خاتمے کے لئے فوری بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا! فلسطین کے حوالے سے باتوں کی بجائے کوئی عملی قدم اٹھائے۔ قبضے کا خاتمہ ہو اور ہماری قوم کی زندگی، آزادی و وقار کے حق کو تسلیم کیا جائے۔ آخر میں سامی ابو زھری نے غزہ میں ہونے والے جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی خاموشی ناقابل جواز ہے۔ آج ہمیں ایک ایسا واضح موقف اپنانے کی ضرورت ہے جس میں قتل و محاصرے کا خاتمہ اور جارحین کا ہاتھ روکنا شامل ہو۔

متعلقہ مضامین

  • خواتین کو بااختیار بنانے کا پیکیج، مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہا ہے، اقتصادی سروے
  • سیاحوں کی گاڑی گھائی میں گرگئی
  • خیبرپختونخوا: وین کھائی میں گرنے سے بچی سمیت 2 خواتین جاں بحق
  • ایس ایس راجامولی کی فلم SSMB29 میں آر مادھون کی انٹری
  • پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
  • برف میں جما گوشت گھنٹوں کے بجائے منٹوں میں کیسے پگھلائیں؟ طریقہ جانیں
  • فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، سعودی ولی عہد کا عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • سعودی ولی عہد کا فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء