اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں مذاکرے سے بطور پینلسٹ خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی اور استحکام کیلئے آئی ٹی کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ آئی ٹی کے شعبے میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ فری لانسرز کی تیسری بڑی آبادی کا پاکستان سے ہونا ہماری خوش قسمتی ہے۔ پاکستان ڈیجیٹل ایف ڈی آئی انشی ایٹو کا نفاذ کرنے والا پہلا ملک ہے۔ دسمبر میں آئی ٹی برآمدات 384 ملین ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کی گئیں۔ ڈیجیٹل کارپوریشن آرگنائزیشن کے تعاون سے آئی ٹی شعبے کو مضبوط بنایا جائے گا۔ سپیشل ٹیکنالوجی زونز کو آپریشنلائز کیا جائے گا۔ نجی شعبے کو ملک کی معاشی ترقی کا رہبر بنایا جائے گا۔ نجی شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔ دریں اثناء عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ورلڈ بینک کی مینجنگ ڈائریکٹر برائے آپریشنز اینا بیئرڈے سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر پاکستان کی میکرو اقتصادی استحکام پر ورلڈ بینک کے ساتھ مضبوط شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ ورلڈ بینک ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔    

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ورلڈ بینک آئی ٹی

پڑھیں:

عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری

عالمی بینک نے پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں پاکستانی معیشت میں بہتری کے ساتھ ساتھ موجود چیلنجز اور آئندہ کے لیے اصلاحاتی سفارشات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی معیشت میں افراط زر میں کمی، شرح سود میں کمی، اور کاروباری اعتماد کی بحالی جیسے مثبت عوامل دیکھنے میں آئے ہیں، جن سے معاشی استحکام ممکن ہوا ہے۔ عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے، جب کہ 2026 میں 3.1 فیصد اور 2027 میں 3.4 فیصد ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا   کہ پرائمری اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے باعث پاکستان نے قلیل مدتی معاشی استحکام حاصل کیا ہے، تاہم سخت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترقی کی رفتار کم رہی ۔ ٹیکسز،اخراجات میں اضافے کے باعث صنعتی سیکٹر کی سرگرمیاں محدود ہوئیں، جب کہ خدمات کے شعبے کی نمو میں بھی سست روی دیکھی گئی۔
عالمی بینک نے خبردار کیا کہ روزگار کی فراہمی، آبادی میں تیزی سے اضافہ اور غربت میں کمی پاکستان کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، اور پائیدار ترقی کے لیے وسیع تر معاشی اصلاحات ناگزیر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کو حالیہ معاشی استحکام کو طویل مدتی ترقی میں بدلنے کے لیے ایک مؤثر اور ترقی پسند ٹیکس نظام، مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ، اور درآمدی ٹیرف میں کمی جیسی اصلاحات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
عالمی بینک نے مزید کہا کہ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے، سرکاری شعبوں میں اصلاحات سے ترقی ممکن ہوگی،۔ تاہم، آئندہ سال کی معاشی نمو سخت مالی اور مالیاتی پالیسیوں سے مشروط ہوگی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کو قرضوں کی بلند سطح، عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال، اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے منفی عوامل کا بھی سامنا ہے۔
ڈیجیٹل معیشت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان میں نجی سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری ضروری ہے۔ رپورٹ میں صوبوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے معیار میں فرق اور فکسڈ براڈبینڈ کی مہنگی قیمتوں کو بھی ڈیجیٹل ترقی میں رکاوٹ قرار دیا گیا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی معیشت پر مثبت تاثر اجاگر
  • پانڈا بانڈ کا اجرا: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ماساتو کانڈا سے ملاقات
  • وزیر خزانہ کی ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر سے ملاقات
  • عالمی تجارت کیلئے پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہمارا نصب العین ہے: وزیر خزانہ
  • جب تک صوبے مضبوط نہیں بنائیں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا: ارباب عثمان
  • عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست، آئی ایم ایف
  • وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر  مارٹن رائزر سسے ملاقات
  •    تعمیری انداز میں آگے بڑھیں گے،معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں،وزیر خزانہ