بلاول اور خواجہ آصف کو ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا ممبر بنا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
بلاول بھٹوزرداری اور خواجہ محمدآصف کو ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا ممبر بنادیا گیا، وزیر اعظم شہبازشریف نے بلاول بھٹو کی خواہش پر انھیں ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا ممبر بنایا ہے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم سے انھیں ہائی پاور سلیکشن بورڈ میں شامل کرنے کامطالبہ کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں پہلی مرتبہ سیاسی تعیناتی کی گئی ہے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بلاول بھٹوزرداری اور خواجہ آصف کی تعیناتی کاگزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں سروسز گروپ کے گریڈ 22 کے افسران ترقی پر فیصلے کیے جائیں گے ، بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا ممبربننے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، بورڈ کا اجلاس کافی عرصہ سے تاخیر کا شکار تھا۔
اب امید ہے بہت جلد یہ اجلاس بلایا جائے گا، ذرائع کے مطابق ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کے بعد گریڈ20اور21کیلیے سی ایس بی کا اجلاس ہوگا۔
واضح رہے ایکسپریس نیوز نے سب پہلے بلاول بھٹوزرداری کی ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں شامل ہونے کے مطالبے کی خبر دی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلیکشن بورڈ میں
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔