ذرائع کے مطابق لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید رہنما کو ان کی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے معروف آزادی پسند رہنما محمد مقبول بٹ کا یوم شہادت عقیدت و احترام سے منانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید رہنما کو شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 11فروری کو مقبوضہ جموں و کشمیر، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر بالخصوص برطانیہ، امریکہ، یورپ اور گلف ملکوں کے علاوہ راولپنڈی اسلام آباد، لاہور اور کراچی ڈویڑنوں میں مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا اور نئی دلی کی تہاڑ جیل میں دفن مقبول بٹ شہید اور افضل گورو شہید کے جسد خاکی کشمیریوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ دہرایا جائے گا۔ بیان میں مزید کہا گہا کہ بھارت کا مقبوضہ جموں و کشمیر میں یوم جمہوریہ کی تقریبات منانا مذاق کے سوا کچھ نہیں جس کا مقصد دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں دس لاکھ فورسز اہلکار تعینات کر رکھے ہیں، آزادی پسند رہنماﺅں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں بند کر رکھا ہے، لبریشن فرنٹ اور دیگر آزادی پسند تنظیموں پر پابندی عائد کر دی ہے، کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر رکھے ہیں، میڈیا پر قدغنیں لگا رکھی ہیں اور کالے قوانین کے ذریعے کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن کشمیری اس سب کے باوجود اپنی تحریک آزادی جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے تحریک آزادی کشمیر میں نمایاں کردار ادا کرنے پر محمد مقبول بٹ کو 11 فروری 1984ء کو نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی تھی۔ انہیں جیل کے احاطے میں ہی سپرد خاک کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مقبول بٹ جائے گا

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان

حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب

پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جموں قتل ِ عام اور الحاقِ کشمیر کے متنازع قانونی پس منظر کا جائزہ
  • اسلام آباد: جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسمین ملک کی اہلیہ مشال ملک پریس کانفرنس کررہی ہیں
  • یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری
  • 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا
  • یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نغمہ ’’کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر‘‘ ریلیز
  • نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب