وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت یوم یکجہتی کشمیر کی تیاریوں کا جائزہ اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا اور پاکستانی قوم کشمیریوں کے ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی حمایت کا اظہار کرے گی۔
وفاقی وزیر نے کشمیر یکجہتی کے لیے تیسرے بین وزارتی اور بین الصوبائی رابطہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں کشمیری شہید اور ہزاروں بھارتی جیلوں میں قیدہیں اور ہزاروں کی تعداد بچے یتیم ہوگئے ہیں ۔
کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری قوم یوم یکجہتی کشمیر اس عزم کی تجدید کے ساتھ منائے گی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کر رہی ہے۔
انجینئر امیر مقام نے تمام پارلیمانی جماعتوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے کہا کہ وہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر بھر پورشرکت کریں تاکہ بھارت کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیر کاز پر متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی اس وقت تک سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جب تک وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت حاصل نہیں کر لیتے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر چیپٹر کے کنوینر غلام محمد صفی، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر امور کشمیر وگلگت بلتستان شبیر احمد عثمانی، پارلیمانی سیکرٹری امور کشمیر چوہدری انوار الحق، وفاقی سیکرٹری امور کشمیرو گلگت بلتستان علی طاہر، ایڈیشنل سیکرٹری امور کشمیر وگلگت بلتستان کامران رحمان خان، جوائنٹ سیکرٹری حامد خان، جوائنٹ سیکرٹری آزاد کشمیر کونسل علی اکبر خٹک اور جوائنٹ سیکرٹری گلگت بلتستان کونسل سدھیر خٹک نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ہونے والی آئندہ تقریبات کے حوالے سے جامع لائحہ عمل پر تبادلہ خیال اور جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزارتوں، چاروں صوبائی حکومتوں بشمول آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان نے اجلاس کو یوم یکجہتی کشمیر کی تیاریوں اور انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔کنوینئر کل جماعتی حریت رہنما غلام محمد صفی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداء کو تدفین سے قبل پاکستان کے پرچم میں لپیٹا جاتا ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام کے بھارتی ناجائز قبضے کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی سازشوں اور مظالم کے باوجود کشمیریوں کا جذبہ مضبوط ہے اور وہ کبھی بھارت کے سامنے نہیں جھکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منانے پر پاکستان کے عوام اور حکومت سے اظہار تشکر کے لیے 6 فروری کو خصوصی تقریبات کا اہتمام کرے گی۔
آزاد جموں و کشمیر کونسل میں منعقدہ اس اجلاس میں وزارت خارجہ، اطلاعات و نشریات، داخلہ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام اور ایوی ایشن سمیت مختلف وزارتوں اور محکموں کے سینئر حکام اور فوکل پرسنز نے شرکت کی۔ اسلام آباد پولیس، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، وزارت تعلیم، قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن اور کنٹونمنٹ بورڈ کے نمائندوں کے علاوہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے بھی شرکت کی۔
چاروں صوبائی حکومتوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے فوکل پرسنز نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ملک گیر سرگرمیوں کی منصوبہ بندی پر اپنا ان پٹ فراہم کرنے کے لیے اجلاس میں شرکت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان فروری کو شرکت کی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن:پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے خیبرپختونخوا کے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کیساتھ معاہدے پر نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہونے والے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن سے نشستوں کی تقسیم کا معاہدہ قیادت نے کیا اور اگر بانی نے اس کو ماننے سے انکار کیا تو پھر وہ کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔
پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں 2 آراء تھی ہمیں الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں اس پر بات واضح کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پتا چل جائے گا کہ بانی پی ٹی آئی اس سیٹیلمینٹ کی توسیع کرتے ہیں یا نہیں اگر توسیع نہیں کریں گے تو بانی کا جو فیصلہ ہوگا اس پر عملدرآمد کریں گے۔
گورکھ پور پولیس ناکہ کے قریب میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سینیٹ کی جنرل چار نشستوں کیلئے ظہیر عباس ایڈووکیٹ گزشتہ ہفتے بانی سے نام لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ انہوں نے غلط بیانی سے کام لیا ہے، ہماری پارٹی میں کوئی فرد واحد فیصلہ نہیں کرتا، علی امین گنڈاپور تک بات پہنچائی گئی لیکن کیا دباؤ تھا اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی چار جنرل سیٹوں کے امیدوار، ایک ٹیکنوکریٹ، اور ایک خاتون سیٹ بانی کی لسٹ تھی اگلے چند گھنٹوں میں واضح ہوجائے گا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ میں وکیل ظہیر عباس کی بات پر یقین نہ کروں۔ بہرحال آج بات واضح ہو جائے گی، معاملہ صرف پانچوں نشستوں کا تھا، پارٹی میں مکالمہ تھا کہ پانچوں نشستوں پر ورکر ہونا چاہیے، باقی تمام پارٹیوں میں ارب پتیوں کو ٹکٹس دیئے گئے لیکن سب خاموش بیٹھے ہیں صرف ہماری پارٹی پر مکالمہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے بات کرنا اور بات ہے ایسا نہیں ہے کہ ہم حکومت سے بات نہیں کرتے ہم نے حکومت سے بات کی، 2025 میں بیٹھے لیکن وہ مجبور تھے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں وہ تو بانی سے ہماری ملاقات تک نہیں کروا سکتے،ایسی حکومت سے کیا بات کرنی ہے۔