وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کےدورہ چین کے ثمرات، چھ ہفتے میں تیز ترین فارن انویسٹمنٹ کا آغاز پنجاب میں پہلی مرتبہ ماحول دوست ایگریکلچر اینڈ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی ای میکانائزیشن کا آغاز بیجنگ اے آئی فورس ٹیک اور ڈائیوو پاکستان کے درمیان سالڈ ویسٹ کے لیے جدید اے آئی بیسڈ مشینری کے لئے ایم او یو پر دستخط وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی موجودگی میں اے آئی فورس ٹیک کے سی ای او ڈاکٹر ہان وے اور ڈائیوو پاکستان کے محمدخالد نے ایم او یو پر دستخط کیے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے بیجنگ اے آئی فورس ٹیک کے سی ای او اور چیئرمین ہان وی کی قیادت میں وفد کی ملاقات پنجاب میں ای ایگریکلچر میکانائزیشن کے لئے اسمبلینگ اور مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے پر اتفاق چین کی اے آئی فورس ٹیک کمپنی پنجاب میں روبوٹک ایگریکلچر آلات تیار کرنے کا پلانٹ لگائے گی ایگریکلچر سیکٹر کے لئے ٹرانسپورٹیشن روبوٹ اور ہار ویسٹنگ روبوٹس کے استعمال کا جائزہ پنجاب میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سیکٹر میں جدید اور خودکار اے آئی ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے گا سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی خودکار مشینری کا استعمال کیا جائے گا بیجنگ اے آئی فورس ٹیک لاہور کے مضافات میں ای میکانائزڈ ماڈل فارم ڈویلپ کرے گی 17ایکڑ پر مشتمل ماڈل فارم میں الیکٹرک ٹریکٹر، ہارویسٹر، لینڈ لیولر اور دیگر مشینری استعمال ہوگی اے آئی فورس ٹیک چارجنگ کے لئے گرین ہاؤس پر سولر انرجی سسٹم لگائے گی اے آئی فورس ٹیک پنجاب میں بغیر ڈرائیور الیکٹرک ٹریکٹر بھی متعارف کراے گی چین کی کمپنی اے آئی فورس ٹیک ای ٹریکٹر اور دیگر الیکٹرک مشینری کے لئے چارجنگ سٹیشن بھی قائم کرے گی اے آئی فورس ٹیک،لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو بھی ای ٹریکٹر اور دیگر زرعی مشینری فراہم کرے گا اے آئی فورس ٹیک روبوٹک فارمنگ، سیڈز، ویدر فورکاسٹ، زمین کی فرٹیلیٹی بڑھانے میں بھی معاونت کرے گی اے آئی فورس ٹیک ماڈرن ایگریکلچر فارمنگ میں پانی کے کم از کم استعمال سے پیداوار کے حصول کے لئے رہنمائی کرے گی ڈیجیٹل پلانٹیشن، ڈیجیٹل لیب کے قائم، سیٹلائٹ کے ذریعے مانیٹرنگ اور ایڈوانس ریسرچ میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا پنجاب میں جلد از جلد 15 سے 16 فارن انویسٹمنٹ کا ہدف پورا کیا جائے گا۔ مریم نوازشریف بیجنگ اے آئی فورس سے شراکت ستھرا اور سرسبز پنجاب کے وژن کی جانب اہم پیش رفت ہے۔مریم نواز شریف حکومت پنجاب عوامی خدمت کے ہر شعبے میں جدت لانے پر کاربند ہے۔مریم نواز شریف بیجنگ اے آئی فورس سے معاہدہ پنجاب ماحولیاتی تحفظ اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔مریم نواز شریف جدید اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے نظام میں نمایاں بہتری آئے گی۔مریم نواز شریف سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پر پنجاب حکومت کے ساتھ شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔مسٹر ہان وی جدید اے آئی مشینری کے ذریعے کوڑے کو مؤثر طریقے سے جمع، ٹرانسپورٹ اور ٹھکانے لگایا جائے گا-بریفنگ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے اے آئی کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی کم ور صفائی کا معیار بہتر ہوگا۔بریفنگ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے وفد کے ہمراہ دورہ چین میں روبوٹک فارمنگ اور دیگر ای مشینری کا مشاہدہ کیا تھا وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف اور وفد نے ای ایگریکلچر مشینری کے لئے معروف اے آئی فورس ٹیک کو پنجاب مدعو کیا تھا وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان مسلم لیگ ن کے ویژن کو آگے بڑھاتے ہوئے فارن انویسٹمنٹ کے لئے بے مثال کامیابی حاصل کی 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بیجنگ اے آئی فورس فارن انویسٹمنٹ مریم نواز شریف مریم نوازشریف وزیر اعلی مشینری کے اور دیگر جائے گا کے لئے کرے گی

پڑھیں:

لیویز فورس کا پولیس میں انضمام: بلوچستان ہائیکورٹ کا سخت نوٹس، اعلیٰ حکام کو توہین عدالت کے نوٹس جاری

 بلوچستان ہائیکورٹ نے لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے سے متعلق اپنے واضح احکامات کی خلاف ورزی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان سمیت متعدد اعلیٰ افسران کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

عدالت عالیہ کے ڈویژن بینچ نمبر 3، جسٹس اقبال کاسی اور جسٹس ایوب ترین پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے 26 جون اور 17 جولائی 2025 کو جاری کیے گئے عدالتی احکامات کی یاددہانی کرائی، جن میں لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے عمل کو واضح طور پر روک دیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ان احکامات کے باوجود متعلقہ حکام نے مراسلہ جات جاری کیے، اجلاس منعقد کیے اور دیگر عملی اقدامات کیے، جو صریحاً عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں بلوچستان میں لیویز کا پولیس میں انضمام، تجویز کس کی تھی؟

عدالت نے چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ و قبائلی امور، ڈی جی لیویز، کمشنر ژوب ڈویژن، ڈپٹی کمشنرز قلعہ سیف اللہ، ژوب اور شیرانی سمیت ایس پیز اور دیگر متعلقہ افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وضاحت طلب کر لی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل باسط شاہ ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی جانب سے حکم امتناع جاری ہونے کے باوجود صوبائی حکومت نے لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کا عمل جاری رکھا، جس میں میٹنگز، احکامات اور فیلڈ میں عملی اقدامات بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے تربت بینچ نے 24 جون 2025 کو حکومت بلوچستان کی جانب سے لیویز کو پولیس میں ضم کرنے سے متعلق جاری کیے گئے نوٹیفکیشنز کو معطل کر دیا تھا اور لیویز کی موجودہ حیثیت کو برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے 20 مئی اور 17 جون کو جاری نوٹیفکیشنز پر عملدرآمد روک دیا تھا اور کہا تھا کہ کیس کے حتمی فیصلے تک کوئی پیش قدمی نہ کی جائے۔

لیویز فورس کی قانونی نمائندگی سینئر وکیل طاہر علی بلوچ نے کی، جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ لیویز کو پولیس میں ضم کرنا نہ صرف آئین اور قانون کے منافی ہے بلکہ اس سے عوامی مفاد بھی بری طرح متاثر ہو گا۔

واضح رہے کہ حکومت بلوچستان نے 17 جون کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے 13 اضلاع میں لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کی تھی، جو ’بی ایریا‘ کو ’اے ایریا‘ میں تبدیل کرنے کی سفارشات مرتب کرے گی۔ کمیٹی کو 10 جولائی تک رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

قبل ازیں، جنوری 2025 میں کوئٹہ، گوادر اور لسبیلہ میں لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کا عمل مکمل کیا گیا۔ اس ضمن میں ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ اقدام قانون نافذ کرنے والے اداروں میں ہم آہنگی کو فروغ دے گا اور امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں پاک-ایران سرحد پر تعینات لیویز فورس کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟

یہ پہلا موقع نہیں کہ بلوچستان میں لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔ 2003 میں بھی نیشنل پبلک سیفٹی پلان کے تحت پورے صوبے کو ’اے ایریا‘ قرار دے کر لیویز کو پولیس کا حصہ بنایا گیا تھا، تاہم بعد ازاں 2008 میں سردار اسلم رئیسانی کی حکومت نے اس فیصلے کو واپس لیتے ہوئے لیویز کو بحال کر دیا تھا۔

لیویز فورس، جو 1860 کی دہائی میں برطانوی دور میں تشکیل دی گئی، اس وقت بلوچستان کے 82 فیصد علاقے میں امن و امان قائم رکھنے کی ذمہ دار ہے، جبکہ پولیس کا دائرہ صرف شہری علاقوں یعنی 18 فیصد حصے تک محدود ہے۔ لیویز فورس کی تعداد تقریباً 26 ہزار ہے اور یہ ایک باقاعدہ قانون کے تحت خدمات انجام دے رہی ہے۔

بلوچستان میں ’اے ایریا‘ اور ’بی ایریا‘ کی بنیاد پر پولیسنگ کا دوہرا نظام رائج ہے۔ شہری علاقوں میں پولیس، جبکہ دیہی اور قبائلی علاقوں میں لیویز فورس امن و امان کی ذمہ دار ہے۔

بلوچ عوامی حلقوں کی اکثریت لیویز کو ایک مقامی، بااعتماد اور مؤثر فورس سمجھتی ہے۔ اسی وجہ سے لیویز کے انضمام کے خلاف ہر دور میں آواز بلند کی جاتی رہی ہے، اور اب عدالتی احکامات کی روشنی میں اس مسئلے نے ایک بار پھر سنگین قانونی رخ اختیار کر لیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان ہائیکورٹ لیویز فورس

متعلقہ مضامین

  • کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
  • لیویز فورس کا پولیس میں انضمام: بلوچستان ہائیکورٹ کا سخت نوٹس، اعلیٰ حکام کو توہین عدالت کے نوٹس جاری
  • پہلے لیڈر اور نظریے کی گاڑی چلاتا تھا اور اب مریم کی گاڑی چلانے کیلئے بہت سارے لوگ ہیں: کپٹن صفدر کا  وی لاگ میں سوال کا جواب
  • کائونٹر نارکٹکس فورس قائم ‘ پاکستان اور پنجاب کا مستقابل محفوظ نظتر آرہا ہے مریم نواز 
  • نشہ کرنیوالوں کی پنجاب میں اب کوئی جگہ نہیں ، عظمیٰ بخاری
  •  کاؤنٹر نارکوٹکس فورس منشیات کا مکمل خاتمہ کرے گی: مریم نواز
  • سی سی ڈی کے خوف نے بڑے بڑے غنڈوں کو معافیاں مانگنے پر مجبور کردیا: مریم نواز
  • پنجاب میں منشیات کا بھی بہت جلد خاتمہ ہوگا، مریم نواز
  • منشیات فروشوں کے لئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں: مریم نواز شریف
  • سی سی ڈی کے ڈر سے بڑے بڑے غنڈے قرآن اٹھا کر معافیاں مانگ رہے ہیں: مریم نواز