بیجنگ ()
امریکہ کی نئی انتظامیہ نے جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے اور ملک میں داخل ہونے والے تمام غیر قانونی تارکین وطن کا داخلہ بند کر دیا ہے، اور امیگریشن کا مسئلہ نئی امریکی انتظامیہ کی ترجیح بنتا نظر آ رہا ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کیے گئے ایک سروے میں جواب دہندگان نے امریکی حکومت کی جانب سے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں بے چینی کا اظہار کیا ہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے فوج کو استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ اس حوالے سے 63.

9 فیصد جواب دہندگان مذکورہ بالا بیان پر گہری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ سروے میں 86.2 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی حکومت نے امیگریشن سے نمٹنے میں منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔ 80.2 فیصد افراد نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تارکین وطن کے ساتھ زیادہ منصفانہ اور معقول سلوک کرے، جبکہ 86.6 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ میں دونوں جماعتیں تارکین وطن کی صورتحال کی پرواہ کرنے کے بجائے اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے امیگریشن کے مسئلے کو استعمال کر رہی ہیں، اور 81.4 فیصد کا خیال ہے کہ امریکی حکومت کی امیگریشن پالیسی کی بارہا تبدیلی نے زیادہ تر تارکین وطن کے لئے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

عراق جنگ کے محرک سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی انتقال کرگئے

امریکا کے سابق نائب صدر ڈک چینی جو سنہ 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے مرکزی منصوبہ ساز تصور کیے جاتے تھے 84 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور اریکا کرک کی گلے لگنے کی ویڈیو وائرل، شادی کی قیاس آرائیاں

ان کے اہل خانہ کے مطابق وہ پیر کی رات نمونیا اور قلبی و شریانی امراض کی پیچیدگیوں کے باعث چل بسے۔

ڈک چینی ایک وقت میں امریکی تاریخ کے سب سے بااثر نائب صدور میں شمار کیے جاتے تھے۔ انہوں نے سنہ 2001 سے سنہ 2009 تک صدر جارج ڈبلیو بش کے نائب کے طور پر خدمات انجام دیں۔

وہ واؤمنگ سے ریپبلکن پارٹی کے رکنِ کانگریس اور سابق وزیرِ دفاع بھی رہ چکے تھے۔

چینی نے اپنی سیاسی زندگی میں امریکی صدارتی اختیارات کے اضافے کے لیے بھرپور کوشش کی۔

مزید پڑھیے: ممکن ہے صدارتی انتخابات پھر سے لڑوں، سابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس

وہ وائٹ ہاؤس میں ایک طاقتور قومی سلامتی ٹیم کے سربراہ رہے جس نے متعدد بار پالیسی سازی میں صدر سے بھی زیادہ اثر و رسوخ دکھایا۔

عراق جنگ کا معمار

ڈک چینی عراق پر حملے کے سب سے بڑے حامیوں میں سے تھے۔

انہوں نے سنہ 2003 میں عراق میں مبینہ طور پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موجودگی کا دعویٰ کیا جسے بعد میں غلط ثابت کیا گیا۔

انہوں نے پیشگوئی کی تھی کہ امریکی فوج کو عراق میں آزاد کنندگان کے طور پر خوش آمدید کہا جائے گا تاہم یہ جنگ تقریباً ایک دہائی تک جاری رہی۔

چینی کو اس پالیسی پر اپنے کئی ساتھیوں بشمول سابق وزرائے خارجہ کولن پاؤل اور کونڈولیزا رائس سے سخت اختلافات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے دہشتگردی کے مشتبہ افراد پر سخت تفتیشی طریقے جن میں واٹر بورڈنگ اور نیند کی محرومی شامل تھے کی بھی حمایت کی جنہیں بعد ازاں امریکی سینیٹ اور اقوامِ متحدہ نے تشدد قرار دیا۔

سیاسی و خاندانی وراثت

ڈک چینی کی بیٹی لِز چینی بھی امریکی ایوان نمائندگان کی رکن رہ چکی ہیں۔ انہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مؤقف اختیار کیا اور 6 جنوری سنہ 2021 کو امریکی کانگریس پر حملے کے بعد ان کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا جس کے نتیجے میں انہیں اپنی نشست سے محروم ہونا پڑا۔

ڈک چینی نے اس پر اپنی بیٹی کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سنہ 2024 کے انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کو ووٹ دیں گے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی جمہوریت کے لیے اب تک کا سب سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

قلبی امراض، متنازعہ وراثت

چینی کو اپنی جوانی سے ہی دل کے عارضے لاحق تھے اور انہوں نے 37 برس کی عمر میں پہلا ہارٹ اٹیک برداشت کیا۔ سنہ 2012 میں ان کا دل کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔

ان کا کردار سنہ 2018 کی ہالی ووڈ فلم’ Vice’ میں اداکار کرسچن بیل نے ادا کیا تھا جنہوں نے گولڈن گلوب ایوارڈ جیتتے ہوئے طنزیہ طور پر کہا کہ میں نے یہ کردار ادا کرنے کے لیے شیطان سے رہنمائی لی۔

مزید پڑھیں: پاکستانی حملے سے قبل امریکی نائب صدر نے بھارت کو کیا پیغام دیا؟

ڈک چینی اپنی سخت گیر پالیسیاں، غیر متزلزل مؤقف اور امریکا کی عالمی پالیسی پر گہرے اثر کی وجہ سے ہمیشہ ایک متنازع مگر فیصلہ کن رہنما سمجھے جاتے رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی نائب صدر ڈک چینی امریکی نائب صدر ڈک چینی کا انتقال

متعلقہ مضامین

  • سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے
  • عراق جنگ کے محرک سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی انتقال کرگئے
  • سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • پنجاب حکومت کا اسموگ سے نمٹنے کے لیے بڑا فیصلہ، مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل
  • ملک میں 81 فیصد سگریٹس برانڈز پر ٹیکس اسٹمپ نہ ہونے سے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا انکشاف
  • وزیراعظم ا آزادیِ صحافت کے عالمی دن پر حق و سچ کے علمبردار صحافیوں کو خراجِ تحسین
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر