گمبٹ ساؤتھ بلاک سندھ میں شہداد ایکس ون سے گیس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی:
پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے گمبٹ ساؤتھ بلاک سندھ میں واقع اپنے شہداد X-1 کنوئیں سے گیس کی پیداوار میں کامیابی سے اضافہ کردیا ہے جو جدید واٹر شٹ آف آپریشن (پانی کی پیداوار کم کرنے) کے ذریعے ممکن ہوئی۔
پی پی پی ایل کے مطابق گمبٹ ساؤتھ بلاک میں پہلی بار استعمال کی گئی اور ساتھ ہی تیزاب میں گھلنے والی سیمنٹ کے استعمال کی ٹیکنالوجی بھی پی پی ایل میں پہلی بار متعارف کرائی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے بعد شہداد X-1 سے گیس کے بہاؤ کی شرح یومیہ 2.
اس کے علاوہ پانی کی پیداواریومیہ 3 ہزار بیرل سے یومیہ 26 بیرل تک حیرت انگیز طور پر کم کر دیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق 2012 میں کھدائی اور 2015 میں پیداوار میں لائے گئے، شہداد X-1 سے ابتدائی طور پریومیہ 26 ایم ایم سی ایف گیس حاصل ہو رہی تھی تاہم 2024 تک کنویں کو پانی کی پیداوار میں اضافے کی وجہ سے گیس کی پیداوار میں نمایاں کمی کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ کنوئیں کی تہوں میں کراس فلو ہے۔
پی پی ایل نے بتایا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پی پی ایل نے اگست 2024 میں پروڈکشن لاگنگ ٹول سروے کروایا، جس نے اصلاحی کارروائی کی ضرورت کی تصدیق کی۔
اس ضمن میں پی پی ایل نے کوائلڈ ٹیوبنگ سروس فراہم کنندہ کے ساتھ مل کر تیزاب میں گھلنے والی سیمنٹ ٹیکنالوجی کا اطلاق کرتے ہوئے پانی پیدا کرنے والے زونز کو مؤثر طریقے سے الگ کر دیا جس سے گیس کے بہاؤ کو بحال کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ یہ کامیاب آپریشن پی پی ایل کی تکنیکی جدت طرازی، آپریشنل عمدگی اور اپنی پختہ فیلڈز سے پیداوار بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی پیداوار میں پی پی ایل سے گیس
پڑھیں:
سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گھوٹکی : صوبہ سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر ہونے سے گیس کی سپلائی بند ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گھوٹکی میں سیلابی پانی سے قادرپور گیس فیلڈ کے کنویں بھی متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے 10 کنوو ¿ں سے گیس کی سپلائی بند ہوچکی ہے جب کہ لاڑکانہ میں زمیندارہ بند میں 100 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے بعد پانی کا ریلا درگاہ ملوک شاہ بخاری میں داخل ہوگیا اور سیلابی پانی نے زرعی علاقوں اور آبادی کو بری طرح متاثر کیا۔
بتایا گیا ہے کہ کشمور میں دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر بھی پانی کے بہاو ¿ میں اضافہ ہوا ہے جس سے اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے یہاں سے پانی 48 گھنٹے میں سکھر بیراج پر پہنچنے کا امکان ہے، فی الحال گڈو بیراج پر کوئی خطرہ نہیں تاہم کچے کے علاقوں میں پانی کی سطح میں بھی اضافے کے بعد علاقے سے نقل مکانی جاری ہے اور کچے سے 30 ہزار لوگوں کو محفو ظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ سیلاب کے باعث بالائی سندھ میں کچے کے درجنوں گاو ¿ں ڈوب چکے ہیں جہاں گھوٹکی میں کچے کے 20 سے زائد دیہات زیر آب آئے ہیں، کندھ کوٹ میں کچے کا 80 فیصد علاقہ سیلاب کی نذر ہوا ہے، اوباڑو، نوشہرو فیروز میں بھی کئی بستیاں ڈوب چکی ہیں، پنوعاقل میں کچے کے علاقے سدوجہ میں پانی کا ریلا 150 دیہات میں داخل ہوا لیکن وہاں دیہات کے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو عملہ موجود نہیں تھا۔