ڈنمارک: قرآن پاک کی بے حرمتی کا پہلا مقدمہ درج، ملزمان کون؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی غیر قانونی قرار دیے جانے کے نئے قانون کے تحت پہلی بار مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جن پر الزام ہے کہ انہوں نے جون میں ایک تہوار کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کی تھی۔ تاہم ان افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے اور مقامی میڈیا نے ان کے مبینہ اقدامات کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
یاد رہے کہ 2023 میں ڈنمارک اور سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جس کی وجہ سے مسلم دنیا میں شدید غم و غصہ پایا گیا اور مسلمان ممالک نے ان مذموم حرکتوں پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈنمارک نے 7 دسمبر 2023 کو قرآن پاک کی بے حرمتی کو غیر قانونی قرار دینے کا بل منظور کیا جو چند روز بعد نافذ العمل ہو گیا۔ نئے قانون کے تحت قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کو جرمانے یا 2 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
مسلم دنیا میں اس قانون سازی کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے تاہم ان واقعات کے مکمل خاتمے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قرآن پاک کی بے حرمتی
پڑھیں:
قصور: کھیت سے گلا کٹی ہوئی ملنے والی لڑکی دم توڑ گئی، مقدمہ درج
فائل فوٹوقصور کے قصبےکوٹ رادھاکشن میں کھیت سے شدید زخمی حالت میں ملنے والی 14سالہ لڑکی دم توڑ گئی، لڑکی کا گلا کٹا ہوا تھا۔
پولیس کو کھیت سے آلہ قتل اور ایک بیگ ملا ہے، آلہ قتل پر انگلیوں کے نشانات موجود ہیں، پولیس نے اپنی مدعیت میں نامعلوم ملزموں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا، تاہم لڑکی کی شناخت نہیں ہو سکی، پوسٹ مارٹم کے بعد اسے امانتاً سپردِ خاک کردیا گیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ پولیس کے مطابق لڑکی کو قتل کیا گیا اس لیے لاش کا پوسٹ مارٹم کرنا ہے، مجسٹریٹ نے خاتون کے ورثاء کو بھی 26جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
پولیس کے مطابق 14 سالہ نامعلوم لڑکی شدید زخمی حالت میں کوٹ رادھا کشن کے نواحی علاقے بھمبہ کلاں میں کھیت سے ملی، اسے اسپتال پہنچایا گیا، مگر وہ دم توڑ گئی، ابتدائی اطلاع کے مطابق لوگوں نے لڑکی کے ساتھ ایک عورت اور مرد کو دیکھا تھا۔
ڈی پی او محمد عیسیٰ خاں کی ہدایت پر ڈی ایس پی صدر سرکل کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں، جو لڑکی کے ورثاء اور ملزموں کو تلاش کر رہی ہیں۔
پوسٹمارٹم کے بعد لڑکی کی لاش امانتاً قصور میں دفن کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ملزموں کا سراغ لگا لیا جائے گا۔