گھارو،فائر ونڈ کمپنی اور مقامی ماہی گیروں کے درمیان مذاکرات ناکام
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
گھارو(نمائندہ جسارت)گھارو کے قریب کوسٹل ہائی وے پر واقع زفائر ونڈ کمپنی انتظامیہ اور مقامی ماہیگیروں کے درمیان راستوں کی بندش کے تنازع پر ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق زفائر ونڈ پاور کمپنی انتظامیہ نے مقامی ماہیگیروں کے سمندر کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیے تھے جس کی وجہ سے مقامی ماہیگیر چار دن سے کمپنی کے مین گیٹ کے سامنے شدید سردی میں اپنے حق کے حصول کے لیے دھرنا دے کر بیٹھے ہوئے ہیں اور گزشتہ 13 روز سے بے روزگاری رہنے کی وجہ شدید پریشانی کا شکار ہیں، آج بروز جمعرات اس مسئلے کے حل کے لیے صوبائی وزیر جیل خانہ جات حاجی علی حسن زرداری، صوبائی وزیر سسئی پلیجو، ضلع کونسل ٹھٹھہ چیئرمین حمید پنہور نے اسکا نوٹس لیتے ہوئے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے احتجاجی ماہیگیروں کے نمائندوں جن میں یوسی ککڑان کے چیئرمین حبیب الرحمن، ممتاز ہدو بلوچ، ضلعی کونسل ٹھٹھہ کے ممبر سچل خاصخیلی، کمال خان جوکھیہ، گھارو ٹاؤن کے وائس چیئرمین میر بابو پھنور اور زفائر ونڈ ٹربائن پاور کمپنی مینجمنٹ کے درمیان اسسٹنٹ کمشنر تعلقہ میر پور ساکرو ائٹ گھارو ڈاکٹر راشد چنا کو مذاکرات کی ہدایت کی تاہم زفائر ونڈ کمپنی انتظامیہ نے ماہیگیروں کے مطالبات زبانی تو تسلیم کرلیے مگر دونوں کے درمیان کیے جانے والے معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد مقامی ماہیگیروں نے احتجاج جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کل کیا جائے گا۔ اس موقع پر ماہیگیروں نے کہا کہ ان کے روایتی راستوں کی بندش سے ان کے روزگار اور معاشی معاملات متاثر ہو رہے ہیں جو ان کے لیے بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے احتجاج جاری رکھتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زفائر ونڈ کے درمیان
پڑھیں:
ٹرمپ کے سیز فائر دعوؤں پر راہول گاندھی وزیراعظم مودی پر برس پڑے
نئی دہلی: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر کرانے کے بیانات پر راہول گاندھی وزیراعظم مودی پر برس پڑے۔
بھارت میں کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر کڑی تنقید کی ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں پر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھا دیا۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ’’وزیراعظم بیان کیسے دے سکتے ہیں؟ کیا بولیں گے؟ ٹرمپ نے اس کا اعلان کیا ہے، وہ یہ نہیں کہہ سکتے، لیکن یہ سچ ہے، پوری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان “جنگ بندی” کا اعلان کیا ، یہ حقیقت ہے اور اس سے چھپایا نہیں جاسکتا۔
راہول گاندھی نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف جنگ بندی تک محدود نہیں ہے، کئی اہم مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے، دفاع، دفاعی مینوفیکچرنگ اور آپریشن سندور سب پر بات ہونی چاہیے، حالات اچھے نہیں ہیں، پوری قوم جانتی ہے، وزیر اعظم نے ٹرمپ کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خود کو دیش بھگت کہتے ہیں وہ بھاگ گئے ہیں، ٹرمپ نے 25 بار دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جنگ بندی کا اعلان کیا ، ٹرمپ کون ہوتا ہے یہ کام اس کا نہیں ہے مگر وزیراعظم نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا ، یہی سچائی ہے جو چھپ نہیں سکتی۔