سیما حیدر کے بچوں کی بھارت سے واپسی کیلئے پاکستان ہائی کمیشن کے اقدامات
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان سے فرار ہو کر بھارت جا بسنے والی خاتون سیما حیدر کے بچوں کو وطن واپس لانے کیلیے بھارت میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن نے اہم اقدامات کیے۔
چند روز قبل سیما حیدر کے پہلے شوہر غلام حیدر کا ویڈیو پیغام سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کے بچوں کی حوالگی کیلیے اقدامات کرے۔
صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والی سیما حیدر سال 2023 میں اپنے چار بچوں کے ہمراہ نیپال کے راستے بھارت فرار ہوئی تھیں۔
معروف ٹک ٹاکر ذوالقرنین چوہدری کو اسلحے کی نمائش کرنا مہنگا پڑ گیا
انہوں نے ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچن نامی نوجوان سے شادی کی جن سے ان کی دوستی آن لائن ویڈیو گیم کے ذریعے ہوئی تھی۔
دوسری جانب خاتون کے پہلے شوہر غلام حیدر بچوں کی حوالگی کیلیے کوششیں کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے بھارت میں ایک وکیل کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔
آج بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے غلام حیدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ان کے بچوں کو وطن واپس لانے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔
حسن علی کا انگلش کاونٹی کلب وارکشائر کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا
ہائی کمیشن نے کہا کہ بھارتی حکومت کو بچوں تک رسائی کےلیے خطوط لکھ دیے ہیں اور امید ہے جلد بچوں تک ہائی کمیشن کے رسائی دے گی،انہوں نے کہا کہ غلام حیدر کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی جبکہ خاتون کے پہلے شوہر نے بچوں کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری تین بیٹیوں سمیت چار بچوں کو غیر قانونی بھارت منتقل کیا گیا ہے اور ہائی کمیشن فی الفور میرے بچے واپس لانے کیلیے اقدامات اور مدد کرے۔
مراکش کشتی حادثے میں 10 ویں کلاس کا ابوبکر بھی شامل تھا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ہائی کمیشن غلام حیدر انہوں نے کے بچوں بچوں کو
پڑھیں:
پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار کی کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا، وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں ہسپتالوں اور سکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خود مختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے۔