حکومت کی طرف سے ہاؤسنگ پراجیکٹس کے لیے قرضوں سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت کی طرف سے ہاؤسنگ پراجیکٹس کے لیے ایپکس ہاؤسنگ فنانس انسٹی ٹیوشن کے قیام سمیت سمیت 14 سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے کنوینیئر حافظ میاں نعمان کی زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے:معیشت بہتری کی جانب گامزن، ہاؤسنگ سیکٹر میں ٹیکسز کے حوالے سے سوچ بچار کررہے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ

اس اجلاس میں ہاؤسنگ پراجیکٹس اور تعمیرات کی صنعت کے فروغ کے لیے سنگل ڈیجٹ پالیسی سمیت مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بنک اپنے پرائیوٹ سیکٹر کے قرضوں میں سے 10 فیصد ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن کے شعبے کے لیے مختص کریں۔

اس موقع پر مذکورہ شعبے کے فروغ کے لیے بنکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے درمیان تعاؤن کو بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

CONSTRUCTION HOUSING تعمیرات ہاؤسنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تعمیرات ہاؤسنگ ہاؤسنگ پراجیکٹس فیصلہ کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، غیر قانونی کار پارکنگ کے خلاف زیرو ٹالرینس اپنانے کا فیصلہ

چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، غیر قانونی کار پارکنگ کے خلاف زیرو ٹالرینس اپنانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے پیر کے روز سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں آئی جی پولیس سید علی ناصر رضوی، سی ڈی اے کے بورڈ ممبران، اسلام آباد ٹریفک پولیس، آئی سی ٹی انتظامیہ اور سی ڈی اے کے سنئیر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں غیر قانونی کار پارکنگ کے خلاف زیرو ٹالرینس اپنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں دارالحکومت اسلام آباد میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے اور غیر قانونی کار پارکنگ کے مسائل کے حوالے سے متعدد فیصلے کئے گئے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اسلام آباد کی مرکزی شاہراہوں پر گاڑیاں پارک کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور غیر قانونی طور پر گاڑی پارک کرنے پر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس میں پاک سیکریٹریٹ ٹریفک یونٹ (ایس ٹی یو)تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد نے سنئیر افسران پر مشتمل سیکریٹریٹ یونٹ فوری طور پر متحرک کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس خصوصی یونٹ میں ڈی ایس پی ٹریفک، ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے افسران شامل ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاک سیکریٹریٹ میں نئی تعمیر شدہ پارکنگ کو سرکاری دفاتر کے ملازمین اور عوام الناس کیلئے کھول دیا گیا ہے جبکہ پاک سیکریٹریٹ میں پارکنگ مستقل حل کیلئے جامع مسجد اور کوہسار بلاک سے متصل دو نئے پارکنگ ایریاز پر کام کا آغاز کیا جارہا ہے۔اجلاس میں پاک سیکریٹریٹ کی مرکزی شاہراہ سے مستقل بنیادوں پر گاڑیوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ان نئی پارکنگز میں پاک سیکریٹریٹ کے ملازمین کی آسانی کیلئے ویلٹ سروسز متعارف کرائی جارہی ہیں۔ آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے کہا کہ اسلام آباد میں غلط سمت (رانگ وے)گاڑی چلانے پر کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی پارکنگ اور غلط سمت (رانگ وے)پر گاڑی چلانے والوں کے خلاف ابتک 165 ایف آئی آرز کا اندارج کیا جاچکا ہے۔ آئی جی اسلام آباد پولیس نے کہا کہ یکم اکتوبر سے بغیر لائسنس گاڑی/ موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کی جائیں گی۔

چیئرمین سی ڈی اے نے غیر قانونی پارکنگ اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کیلئے آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سیکٹر F-6, F-7 اور E-7 میں قائم اسکولوں کیلئے مخصوص پارکنگ کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔چیئرمین سی ڈی اے نے پلاننگ ونگ کو اضافی پارکنگ مقامات کی نشاندہی کیلئے فوری منصوبہ بندی کی ہدایت کی۔ بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ٹریفک کے بہتر نظام کیلئے جدید ترین سائن ایج سسٹم نصب کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں ہوٹلوں اور ریستورانوں کے باہر گندگی پھیلانے والے عناصر پر جرمانے عائد کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ فیصلہ اسلام آباد شہر میں صفائی ستھرائی کے اعلی انتظامات کو برقرار رکھنے کے لئے کیا گیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہوٹلوں اور ریستورانوں کے باہر کوڑا کرکٹ پھیلانے والے عناصر کی سیف سٹی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں روزانہ کی بنیاد پر غلط پارکنگ اور گندگی پھیلانے والے عناصر کی رپورٹس بھی مرتب کی جائیں۔ انہوں نے تاجر یونینز کو ان اقدامات کے حوالے سے اعتماد میں لینے کی ہدایت کی۔چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ غیر قانونی پارکنگ اور گندگی پھیلانے کے معاملات پر زیرہ ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسلام آباد شہر کے ٹریفک کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ صاف ستھرا ماڈل شہر بنانا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمیچ ریفری کیخلاف آئی سی سی کو دیر سے خط، پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ معطل میچ ریفری کیخلاف آئی سی سی کو دیر سے خط، پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ معطل لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق،رواں سال کیسز کی تعداد 26ہوگئی غیر قانونی طور پر سمندر کے راستے ایران جانے کی کوشش ناکام، 22ملزمان گرفتار ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر بے وقوف بن جاتے ہیں، وزیراعلی علی امین گنڈاپور پہلا کویلیم ٹی 20کرکٹ ٹورنامنٹ شاندار انداز میں اختتام پذیر، فرسان کمپنی کے چیف ایگزیکٹو چوہدری افضل مبشر چیمہ مہمان خصوصی نیتن یاہو سے ملاقات، امریکا کا ایک بار پھر اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • پنجاب اسمبلی: سکولوں میں موبائل فونز پر پابندی، فلسطینیوں سے یکہجہتی سمیت 7 قراردادیں منظور
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • حکومت کا 2600 ارب کے قرضے قبل از وقت واپس اور سود میں 850 ارب کی بچت کا دعویٰ
  • پنجاب میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کیلیے سخت فیصلہ، سیپٹک ٹینک بنانا لازمی قرار
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  • حیدرآباد:کوہسار ایکشن کمیٹی کا سوسائٹی میں پانی کی فراہمی کا مطالبہ
  • عرب اسلامی سربراہ اجلاس: وزیراعظم کی سعودی ولی عہد ، ترک صدر سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، غیر قانونی کار پارکنگ کے خلاف زیرو ٹالرینس اپنانے کا فیصلہ
  • شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے