حکومت کی طرف سے ہاؤسنگ پراجیکٹس کے لیے قرضوں کی فراہمی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
حکومت کی طرف سے ہاؤسنگ پراجیکٹس کے لیے قرضوں سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت کی طرف سے ہاؤسنگ پراجیکٹس کے لیے ایپکس ہاؤسنگ فنانس انسٹی ٹیوشن کے قیام سمیت سمیت 14 سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے کنوینیئر حافظ میاں نعمان کی زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے:معیشت بہتری کی جانب گامزن، ہاؤسنگ سیکٹر میں ٹیکسز کے حوالے سے سوچ بچار کررہے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
اس اجلاس میں ہاؤسنگ پراجیکٹس اور تعمیرات کی صنعت کے فروغ کے لیے سنگل ڈیجٹ پالیسی سمیت مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بنک اپنے پرائیوٹ سیکٹر کے قرضوں میں سے 10 فیصد ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن کے شعبے کے لیے مختص کریں۔
اس موقع پر مذکورہ شعبے کے فروغ کے لیے بنکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے درمیان تعاؤن کو بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
CONSTRUCTION HOUSING تعمیرات ہاؤسنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تعمیرات ہاؤسنگ ہاؤسنگ پراجیکٹس فیصلہ کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)انسداد دہشت گردی عدالت نے شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفتیش میں تمام ملزمان واقعات میں ملوث پائے گئے ،تفتیشی افسران شاہ محمود سمیت 6ملزمان کیخلاف ٹھوس شواہد پیش نہ کر سکے ،شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان کو بری کیا جاتا ہے ، شاہ محمود سمیت 6ملزمان کیخلاف پراسیکیوشن کیس ثابت نہ کرسکی،شاہ محمود قریشی اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہ ہوں تو رہا کر دیا جائے ۔
عدالتی فیصلے میں مزیدکہا گیا ہے کہ شاہ محمود پر 7مئی کی میٹنگ میں شرکت کر کے سازش کا ا لزام تھا،یہ حقیقت ہے کہ شاہ محمود کسی غیرقانونی احتجاج میں شامل نہیں ہوئے،شاہ محمود قریشی 9مئی کو کراچی میں تھے جس کے شواہد پیش کئےگئے ، شاہ محمود نے 9مئی کی میٹنگ یا کسی غیر قانونی احتجاج میں شرکت نہیں کی ، پراسیکیوشن شاہ محمود قریشی کے خلاف شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی،شاہ محمود کیخلاف ایسے شواہد موجود نہیں کہ انہیں مجرم قرار دیا جائے۔
ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی
فیسلے میں کہا گیا ہے کہ یاسمین راشد،عمر سرفراز چیمہ سمیت 8ملزمان کیخلاف کیس ثابت ہوا،مختلف دفعات کے تحت ہر مجرم کو 38-38سال قید بامشقت سنائی جاتی ہے،مجرم افضال ،علی حسن، ریاض ضمانت پر تھے جنہیں حراست میں لے لیا گیا ،ان مجرموں کو جیل حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت ہرمجرم کو مجموعی طور پر 3-3لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتی ہے ،جرمانے کی عدم ادائیگی پرمجرموں کو مزید سزا گزارنا ہو گی ۔
مزید :