اسرائیل کا جنوبی لبنان میں فوج تعینات رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسرائیل نے پیر کی طے شدہ ڈیڈ لائن کے باوجود جنوبی لبنان میں اپنی فوج کی تعیناتی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں ہو سکا۔
وزیرِ اعظم کے دفتر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کا انخلاء اس بات پر منحصر ہے کہ علاقے میں لبنانی فوج کی تعیناتی اور معاہدے کے شرائط پر کتنی پابندی سے عمل کیا جاتا ہے۔
معاہدے کے مطابق لبنان کے جنوبی حصے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور اسرائیلی فوج کو پیر کی صبح 4 بجے تک انخلاء کرنا تھا، اور اس کے بدلے لبنانی فوج کی تعیناتی متوقع تھی۔
دوسری جانب، اقوامِ متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنے عملے کے ارکان کو حراست میں لیے جانے کے بعد اپنی سرگرمیاں معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی؛ ہلاکتوں کا خدشہ
اسرائیل کے وسطی علاقے میں ایک تیز رفتار کار نے متعدد فوجیوں کو کچل دیا جسے دہشت گرد حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ شہر نتانیا کے قریب داخلی راستے پر ایک چوکی پر پیش آیا، حملہ آور کار سوار جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق گاڑی کے مالک کی شناخت کر لی گئی جو ایک اسرائیلی شہری ہے تاہم ممکنہ طور پر گاڑی چوری کی گئی تھی۔
پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے کار سوار کی تلاش کے لیے ایک بڑا سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ کار کے مالک سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور مغربی کنارے کے علاقے بیت لید میں کار کو چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ کار کو تحویل میں لے لیا گیا اور کار سوار کی تلاش تاحال جاری ہے۔
ایمبولینس سروس کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر ہیلیل یافے میڈیکل سینٹر، ہادیرہ، اور لینیادو اسپتال، نتانیا منتقل کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ کارسوار کے حملے زخمی ہونے والے 8 افراد فوجی اہلکار ہیں۔ جن میں سے 5 کی حالت نازک ہے۔