قیام امن کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کو مولانا فضل الرحمان کی پیش کش
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام پاکستان (جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صوبہ خیبر پختونخوا میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیام امن کے لیے ایک بڑا جرگا بلایا جائے جس میں تمام قبائل کے لوگ شامل ہوں۔ مجھے کہا جائے گا تو حکومت سمیت جس سے بات کرنا ہو گی کریں گے۔
ہفتہ کے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں قبائلی مشران سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صوبے میں قیام امن کے لیے رمضان المبارک سے پہلے پہلے دوسرا جرگا بلایا جائے، تمام مکاتب فکر کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اسلحے کا راستہ اختیار نہیں کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور جرگا بلایا جائے جس میں تمام قبائل کے لوگ شامل ہوں، تمام پارٹیوں سے بالاتر ہو کر قبائلی مشران کو بلا کر اگلا جرگا بلائیں گے۔ مجھے کہا جائے گا تو حکومت سمیت جس سے بات کرنا ہو گی کریں گے۔ حکومت قبائلی مشران اور لوگوں سے پوچھ لے وہ کیا چاہتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: قیام امن کے لیے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
بیان میں کہا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ میں موبائل سگنلز کی بندش کے خلاف وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر خیبر پختونخوا بار کونسل نے 18 ستمبر سے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ پشاور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 18 ستمبر سے غیر معینہ مدت تک ہڑتال ہوگی اور کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہوگا۔ بیان میں کہا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ میں موبائل سگنلز کی بندش کے خلاف وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ پشاور بار ایسوسی ایشن کے مطابق موبائل سگنلز بندش کی وجہ سے وکلا اور سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے اور جب تک موبائل سگنلز کا مسئلہ حل نہیں ہوتا ہڑتال جاری رہے گی۔