صنعتوں کیلئے گیس مزید مہنگی کرنے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گھریلوصارفین کے لیے گیس کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صنعتی شعبے کے لیے نرخ میں اضافے کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں وزارت پیٹرولیم کی جانب سے صنعتی شعبے (کیپٹو پاور) اور غیر محفوظ گھریلو صارفین کے لیے گیس ٹیرف میں اضافے کی تجویز پر غور کیا گیا۔
ای سی سی نے تفصیلی غور و خوض کے بعد مالی سال 25-2024 کے دوران گیس کے شعبے کے لیے مطلوبہ آمدنی کو یقینی بنانے کے لیے کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس کے نرخ 3 ہزار روپے سے بڑھا کر 3 ہزار 500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیے گئے ہیں۔
ای سی سی نے گھریلو صارفین کے لیے گیس نرخوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ گھریلو صارفین پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔
اجلاس میں ای سی سی نے توانائی کے شعبے کی بہتری کے لیے گرڈ ٹرانزیشن لیوی نافذ کرنے کی ہدایت کی تاکہ توانائی کے شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے گیس
پڑھیں:
پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی محکمہ دفاع نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے، جبکہ اس فیصلے پر آخری دستخط صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرنے ہیں۔
امریکی میڈیا اور حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو رپورٹ کی ہے کہ یوکرین کو یہ میزائل دینے سے امریکا کے اپنے دفاعی ذخائر پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ اس کے باوجود صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی تھی جس میں پیوٹن نے خبردار کیا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے شہروں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور ان کی فراہمی امریکا روس تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ ٹوماہاک کروز میزائل 1983 سے امریکی اسلحے کا حصہ ہیں۔ اپنی طویل رینج اور درستگی کے باعث یہ میزائل کئی بڑی عسکری کارروائیوں میں استعمال ہو چکے ہیں۔