گزشتہ دنوں بی جے پی امیدوار رمیش بدھوڑی کے ذریعہ پرینکا گاندھی پر کئے گئے نازیبا تبصرہ پر پپو یادو نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ رکن پارلیمنٹ پپو یادو دہلی الیکشن میں کانگریس کے لئے انتخابی تشہیر کرنے کے لئے میدان میں اتر گئے ہیں، وہ آج کالکا جی میں عوامی جلسہ کریں گے۔ اس درمیان پپو یادو نے دعویٰ کیا کہ عام آدمی پارٹی کو صرف کانگریس ہی شکست دے سکتی ہے اور بی جے پی میں استعداد نہیں ہے۔ پپو یادو نے ایکس پر لکھا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کو شکست کانگریس ہی دے سکتی ہے، بی جے پی بہت بے کار جاہل پارٹی ہے، اس میں وہ استعداد نہیں ہے۔ کانگریس آئندہ ایک ہفتے میں دہلی الیکشن کی فضا بدل دے گی۔ غریب، دلت، اقلیتی طبقہ کے سبھی سماج اور متوسط طبقہ تیزی سے کانگریس کی طرف مخاطب ہو رہا ہے، مینڈیٹ لوٹ رہا ہے۔

کالکا جی سے کانگریس امیدوار الکا لانبا نے اس درمیان جانکاری دی کہ پورنیہ سے رکن پارلیمنٹ پپو یادو کالکا جی اسمبلی حلقہ میں اپنی بات رکھیں گے۔ کالکا جی میں الکا لانبا کا مقابلہ وزیراعلیٰ آتشی اور بی جے پی کے امیدوار رمیش بدھوڑی سے ہے۔ اس علاوہ پپو یادو اوکھلا سے کانگریس امیدوار اریبہ خان کے لئے بھی تشہیری مہم چلائیں گے۔ وہ شاہین باغ علاقے میں اریبہ خان کے لئے انتخابی ریلی کو خطاب کریں گے اور انہیں جتانے کی اپیل کریں گے۔ واضح رہے کہ پپو یادو نے 21 جنوری کو بادلی میں کانگریس امیدوار دیویندر یادو کی حمایت میں تشہیر کی تھی۔

اس دوران انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بادلی میں تبدیلی کی لہر ہے۔ اس کے علاوہ بلیماران اسمبلی حلقہ کے نبی کریم علاقے میں میں ہارون یوسف کی حمایت میں انتخابی جلسہ کیا اور انہیں جتانے کی اپیل کی۔ پورنیہ کے رکن پارلیمنٹ پپو یادو سوشل میڈیا پر بھی کافی سرگرم رہتے ہیں۔ گزشتہ دنوں بی جے پی امیدوار رمیش بدھوڑی کے ذریعہ پرینکا گاندھی پر کئے گئے نازیبا تبصرہ پر پپو یادو نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ رمیش بدھوڑی نے پرینکا گاندھی کی ہی نہیں پورے ملک کی بیٹیوں کی توہین کی ہے۔ ملک کی بیٹیوں کی توہین کرانے کی سازش نریندر مودی، امت شاہ اور جے پی نڈا نے کیا ہے۔ جس شخص نے ایوان میں دانش علی کو گالی دی، ایوان کی توہین کی، اسے ٹکٹ دینا سازش ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بی جے پی کے لئے

پڑھیں:

پہلگام حملہ: وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے نئی دہلی پہنچ گئے

مقبوضہ جموں و کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرتے ہوئے بدھ کی صبح نئی دہلی لوٹ گئے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم  نے پہلگام کے دہشت گردانہ حملے کے پس منظر میں نئی دہلی پہنچنے  کے فوراً بعد وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، خارجہ سیکریٹری وکرم مصری اور دیگر حکام کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ سعودی عرب کیا معاہدے طے پائے؟

وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کی رات اپنی اصل طے شدہ وطن واپسی کے بجائے منگل رات گئے جدہ سے واپس وطن روانہ ہوئے، میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے سعودی حکام کی جانب سے دیے گئے سرکاری عشائیے میں بھی شرکت نہیں کی۔

بھارتی وزیر اعظم کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بارے میں بریفنگ دی، جس کے بعد وزیر اعظم نے وزیر داخلہ کو مناسب اقدامات سمیت جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں نریندر مودی نے لکھا کہ حملہ آوروں کو بخشا نہیں جائے گا۔

مزید پڑھیں:

‘میں پہلگام، جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، ان لوگوں کے سے تعزیت کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، میں دعا کرتا ہوں کہ زخمی جلد صحت یاب ہو جائیں، متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔’

وزیراعظم نریندرمودی کے مطابق اس گھناؤنے فعل کے پیچھے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، انہیں بخشا نہیں جائے گا، ان کا شیطانی ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہوگا، دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا ہمارا عزم غیر متزلزل ہے اور یہ مزید مضبوط ہوگا۔

پہلگام میں سیاحوں پر یہ حملہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سب سے بدترین حملہ ہے، جو منگل کی دوپہر 2.30 بجے کے قریب اس وقت ہوا جب دہشت گردوں کے ایک گروپ نے پہلگام سے 5 کلومیٹر دور وادی بیسران میں، جسے منی سوئٹزرلینڈ بھی کہا جاتا ہے، سیاحوں پر فائرنگ کی۔

مزید پڑھیں:

میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹیلی جنس ذرائع نے منگل کے حملے میں 5 سے 6 دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے، مبینہ طور پر اس گروپ میں غیر ملکی دہشت گرد شامل تھے، جنہوں نے سیاحوں پر حملہ کرنے سے چند دن پہلے وادی میں دراندازی کی۔

ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ ہڑتال کی منصوبہ بندی احتیاط سے کی گئی تھی، عسکریت پسند خاموشی سے کسی مناسب لمحے کے منتظر تھے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے مطابق ہلاکتوں کا ابھی تک پتا لگایا جا رہا ہے اور انہوں نے اس حملے کو ‘حالیہ برسوں میں عام شہریوں کیخلاف کسی بھی واقعے سے کہیں زیادہ بڑا’ قرار دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بیسران پہلگام ڈاکٹر ایس جے شنکر سعودی عرب عسکریت پسند مقبوضہ جموں و کشمیر منی سوئٹزرلینڈ نئی دہلی وزیر خارجہ وزیراعظم نریندرمودی

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملہ پر کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس، ملک بھر میں شمع ریلی نکالنے کا اعلان
  • کینیڈا الیکشن؛ 50 سے زائد پاکستانی بھی میدان میں
  • کینیڈا الیکشن،50سے زائد پاکستانی بھی میدان میں اتر گئے
  • کینیڈا الیکشن؛ 50 سے زائد پاکستانی بھی میدان میں اتر گئے
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن بند کرنے کا اعلان
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی تیار کرلی
  • پہلگام حملہ: وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے نئی دہلی پہنچ گئے
  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ
  • روح افزا سے شربت جہاد؛ دہلی ہائیکورٹ نے یوگا گورو کا تبصرہ ناقابل دفاع قرار دے دیا