صیہونی فوج نے جنین میں اپنے تین اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
قبل ازیں القسام بریگیڈز نے اعلان کیا تھا کہ اس کے مجاہدین جنین کیمپ میں الدمج محلے کے اندر ایک سخت گھات لگا کر صہیونی فوج کو پھنسانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی قابض فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے تین فوجی جنین میں مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ میں زخمی ہو گئے ہیں۔ صیہونی فوج نے جنیں ہر مسلسل پانچویں روز بھی جارحیت جاری رکھی ہے۔ قابض فوج نے بتایا کہ جنین میں جھڑپوں کے دوران "آغوز" فوجی یونٹ (کمانڈو فارمیشن) کا ایک سپاہی شدید زخمی ہوا۔ "جوز" یونٹ کا ایک سپاہی معمولی زخمی ہوا، اور اسی یونٹ کا ایک دوسرا مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران معمولی زخمی ہوا۔ قبل ازیں القسام بریگیڈز نے اعلان کیا تھا کہ اس کے مجاہدین جنین کیمپ میں الدمج محلے کے اندر ایک سخت گھات لگا کر صہیونی فوج کو پھنسانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ قسام بریگیڈز نے ایک مختصر بیان میں تصدیق کی ہے کہ الدمج محلے کے اندر قابض افواج کے درمیان ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فوج نے
پڑھیں:
غزہ، حماس کیساتھ جھڑپ میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 شدید زخمی
اس طرح حماس کے ساتھ دوبدو جنگ میں ایک ماہ کے دوران مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 21 ہوگئی جب کہ مجموعی طور پر یہ تعداد 442 ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کے شمالی علاقے میں ملٹری آپریشن کرنے والی اسرائیلی فوج کی ٹیم کے ساتھ حماس کے جانبازوں کی گھمسان کی لڑائی ہوئی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس جھڑپ میں ان کا ایک اہلکار مارا گیا جب کی 3 شدید زخمی ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے اہلکار کی شناخت سارجنٹ 19 سالہ یانیو میخالووچ کے نام سے ہوئی ہے۔ زخمیوں میں ٹینک کمانڈر، کمانڈو اور ایک سپاہی شامل ہیں جن کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اس طرح حماس کے ساتھ دوبدو جنگ میں ایک ماہ کے دوران مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 21 ہوگئی جب کہ مجموعی طور پر یہ تعداد 442 ہے۔ یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 53 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ سوا لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔ اس وقت بھی حماس کے پاس 50 اسرائیلی یرغمالی زندہ یا مردہ حالت میں موجود ہیں۔ جن کی رہائی کے لیے اب تک کسی معاہدے پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔