سیکورٹی ادارے امن معاہدے پر غیر جانبداری سے عمل درآمد کریں،لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
لاہو ر(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بلوچستان کے سینئر رہنما مولانا محمد خان شیرانی سے ملاقات میں ان کی اہلیہ مرحومہ کی تعزیت کی، جامع مسجد تقوی کوئٹہ میں دارالافتاء کا افتتاح کیا، شیعہ عالم دین علامہ آغا رضا خلاقی کے ظہرانہ میں معززین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں فساد پھیلادیا گیا ہے، فساد کی آگ میں انسانی اقدار، اخلاق اور تہذیبی بنیادیں جل رہی ہیں۔ فرقہ واریت، زہریلی قوم پرستی، مفاد پرست سرمایہ دارانہ ہوس نے انسان کو انسان سے اجنبی اور دشمن بنادیا ہے۔ اسلام ہی دین فطرت اور انسانوں کی
فلاح و کامرانی کے لیے مکمل ضابطہ حیات ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں افراد کی انفرادی، اجتماعی، اقتصادی، زمینی اور صنعت و حرفت کے معاملات میں رہنمائی کی بڑی ضرورت ہے۔ جدید ذرائع ابلاغ اور ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیجیٹل دورمیں منبر و محراب سے سماجی، معاشی رہنمائی ہی صراطِ مستقیم پر رکھ سکتی ہے۔ کردار کی بلندی اور سچائی کا اسلوب ہی انسان کی کامیابی ہے سب ایک دوسرے کا حق ادا کریں، کوئی کسی کا حق نہ مارے تو سماجی انصاف قائم اور مستحکم ہوگا۔ اس موقع پر مولانا ہدایت الرحمن، قاری محمد یعقوب شیخ، ڈاکٹر عطاء الرحمن، حافظ محمد امجد،، زاہد اختر بلوچ، مولانا عارف دُمڑ، حافظ نور علی اور مرتضیٰ کاکڑ موجود تھے۔ لیاقت بلوچ سے اپوزیشن رہنما بیرسٹر سیف، سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے منصورہ میں ملاقات کی، اس موقع پر امیرالعظیم بھی موجود تھے۔ ملک کی تیزی سے بگڑتی صورتحال اور گھمبیر ہوتے سیاسی بحران پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر اتفاق ہوا کہ آئین، جمہوریت کی حفاظت اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے جمہوری قوتوں کو مضبوط مؤقف اختیار کرنا قومی ضرورت ہے۔ لیاقت بلوچ نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی ہر مرحلہ پر قائدین کو آگاہ کرتی رہی ہے کہ اتحادی سیاست بوجوہ بے اثر اور بے نتیجہ ہوگئی ہے۔ قومی ترجیحات کے کم از کم ایجنڈا پر اتفاقِ رائے کے ساتھ قیادت اور پارٹیاں اس کی پابندی اور عمل کریں تو عوامی اعتماد بحال ہوگا اور غیر جمہوری قوتوں کو پسپا ہونا ہوگا۔ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی صورتِ حال، سندھ میں امن و امان کی ابتر صورتِ حال اور خیبر پختونخوا، بلوچستان میں دہشت گردی کے مسلسل واقعات سے عوام کو جان، مال، عزت کا تحفظ حاصل نہیں رہا۔ عوام امن چاہتے ہیں اور ہر وقت سروں پر دہشت گردی اور موت کی لٹکتی تلوار سے نجات چاہتے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی وفد نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی امن و امان کی بحالی اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں، خصوصاً ضلع کُرم میں امن کے قیام کے لیے اسلام آباد میں بلائی گئی کانفرنس کی دعوت قبول کی ہے۔ ملی یکجہتی کونسل کی تمام جماعتیں پاکستان کے استحکام کے لیے سیاسی بحرانوں کے خاتمہ، دہشت گردی سے نجات اور امن و امان کی بحالی کے لیے قومی کردار ادا کریں گی۔ وفاقی، صوبائی حکومتیں اور سیکورٹی ادارے مکمل غیرجانبداری کے ساتھ امن معاہدوں پر مکمل عملدرآمد کریں اور شرپسند عناصر کی کوئی بھی سرپرستی نہ کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے کے لیے
پڑھیں:
بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دیں گے، خواجہ آصف کا اعلان
سٹی42: پاکستان بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ فضائی حدود کی کوئی وائلیشن کی گئی تو اس کا جواب ابھی نندن کی شکل میں دیا جائے گا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آسف نے بھارت کے یک طرفہ اقدامات پر اپنے ردعمل مین کہا ہے کہ پاکستان بھارت کےکسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ابھینندن کی شکل میں دیا گیا جواب بھارت کو یاد ہوگا۔
پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
ایک ٹی وی انٹرویو میں خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، بھارت کی سرپرستی میں بلوچستان میں دہشت گردی ہورہی ہے، جو کچھ جعفر ایکسپریس واقعے میں ہوا سب کو پتا ہےعلیحدگی پسندوں کو بھارت نے پناہ دی ہے، بلوچستان کے علیحدگی پسند بھارت میں جاکر علاج کراتے ہیں، ٹی ٹی پی کی دہشت گردی کے تانے بانے بھی بھارت کےساتھ ملتے ہیں، اس کے کئی ثبوت ہیں۔
زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار، امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے پر دوسروں پر الزام تھوپنے کی بجائے خود پنا احتساب کرے۔ پہلگام واقعہ کی تفتیش کر کے اس کے ذمہ داروں کو تلاش کرے، پاکستان پر الزام لگانا نامناسب بات ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ امکان بھی ہےکہ پہلگام حملہ خود بھارت کا "فالس فلیگ آپریشن" ہو۔
خواجہ آصف نے کہا، کوئی بھارت سے بھی تو پوچھے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں تو وہاں کئی عشروں سے موجود سات لاکھ فوج کر کیا رہی ہے؟
مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی
دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی سے خود پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے، پاکستان دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے، جو خود دہشت گردی کا شکار ہیں وہ کیسے دہشت گردی کو فروغ دیں گے، پاکستان کی افواج ہر جگہ دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
Waseem Azmet