ائرپورٹ پر صفائی کے ناقص انتظامات‘ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سول (سی اے اے) آفیسرز ایسوسی ایشن نے کراچی ائرپورٹ پر درختوں کی کٹائی اور ناقص صفائی سے متعلق مراسلہ لکھ دیا۔ سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے لکھے گئے مراسلے کے مطابق کراچی ائرپورٹ پر انتظامیہ کی عدم توجہی اور
دیکھ بھال نہ ہونے سے100 سے زائد درخت سڑ گئے جبکہ ائرپورٹ پر صفائی انتظامات بھی انتہائی ناقص ہیں۔ ائرپورٹ کی پارکنگ میں جگہ جگہ کچرا پڑا رہتا ہے، کنٹریکٹر کو کروڑوں روپے دینے کے باوجود کراچی ائرپورٹ کی بین الاقوامی معیار کی صفائی نہ ہونا عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مراسلے کے مطابق ناقص انتظامات کے باعث ائرپورٹ اتھارٹی کا امیج خراب ہوگیا ہے، ائرپورٹ اور حدود میں جگہ جگہ پان گٹکے کے نشانات صفائی کے ناقص انتظامات نشاندہی کرتے ہیں۔ کراچی ائرپورٹ پر بیرون اور اندرون ملک سے آنے والے مسافروں نے بھی ناقص انتظامات پر سوالیہ نشان لگایا ہے۔ ائرپورٹ کے واش رومز کی حالات زار بھی انتہائی خراب ہے، ناقص انتظامات پر فوری ایکشن لیا جائے۔ چیئرمین سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن زرین گل درانی نے ڈی جی پاکستان ائرپورٹ اتھارٹی اور ڈی جی سول ایوی ایشن کو مراسلے کی کاپی ارسال کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کراچی ائرپورٹ ناقص انتظامات ائرپورٹ پر
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عاید جرمانے زیادہ اور غیرمنصفانہ ہیں، دیگر حصوں میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں گروسری، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم ہی پوری نہیں ہوتی، ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، ہدایت دی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کرے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔ درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔