ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ وفاقی سیکرٹری کے برابر، 5 لاکھ 19 ہزار، فنانس کمیٹی نے منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ اور مراعات وفاقی سیکرٹری کے برابر کرنے کی منظوری دے دی۔ ذرائع کے مطابق فنانس کمیٹی کی ایم این ایز اور سینیٹرز کی تنخواہ و مراعات میں اضافے کی منظوری دی ہے۔ سپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے متفقہ منظوری دی۔ ایم این اے اور سینیٹر کی تنخواہ و مراعات 5 لاکھ 19 ہزار مقرر کرنے کی منظوری دی اور سپیکر نے فنانس کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوا دیں۔ تنخواہوں اور مراعات کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ سمیت دیگر جماعتیں ہم آواز ہیں اور ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے 67 اراکین نے بھی تنخواہوں میں اضافے کا تحریری مطالبہ کیا تھا۔ پنجاب اسمبلی میں سپیکر، وزرا، مشیران کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے اضافے کا بل منظور ذرائع نے بتایاکہ تمام کٹوتیوں کے بعد وفاقی سیکرٹری کی تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار ماہانہ ہیں۔ اراکین پارلیمنٹ کو سہولیات بھی وفاقی سیکرٹری کے مساوی حاصل ہونگی۔ پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ نے تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کا مطالبہ کیا تھا لیکن سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے 10 لاکھ روپے تنخواہ کی تجویز مسترد کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وفاقی سیکرٹری فنانس کمیٹی کی تنخواہ
پڑھیں:
ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف
فائل فوٹوسینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزارت خزانہ کی جانب سے دیے گئے تحریری جواب میں ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) فیلڈ آفس اسٹیٹ ویئر ہاؤس کسٹم ہاؤس لاہور سے 43 اشیاء کی خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، ان میں 36 کرنسی آرٹیکل اور7 سونے اور چاندنی کی اشیاء تھیں۔
وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اس معاملے میں ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ یوسف خان اور انسپکٹر خالد پرویز بھٹہ ملوث تھے، خالد بھٹہ کو خرد برد کا ذمہ دار قرار دیا گیا، کیس ایف آئی اے عدالت میں زیر سماعت ہے۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران نان فائلرز سے ایف بی آر نے 7ارب81 کروڑ جرمانہ وصول کیا، جولائی2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 628 ارب انکم ٹیکس وصول کیا گیا۔
ایف بی آر نے جولائی 2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 389 ارب سیلز ٹیکس وصول کیا، تاجر دوست اسکیم کے تحت 2 لاکھ 80 ہزار 197 ریٹیلرز رجسٹرڈ کیے، رجسٹرڈ ریٹیلرز کا نمبر 8 لاکھ 41 ہزار71 سے بڑھ کر 10 لاکھ 34 ہزار 143ہوگیا۔
جنوری 2020 سے جون 2025 کے دوران ایک لاکھ 57 ہزار 960 گاڑیاں درآمد کی گئیں، سب سے زیادہ گاڑیاں ایک لاکھ 55 ہزار 288 جاپان سے درآمد کی گئیں، جمیکا سے 1085، برطانیہ سے 865، جرمنی سے 257 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ جنوری 2020 سے جون 2025 کے دوران پاکستان نے مقامی سطح پر تیار 248 گاڑیاں برآمد کیں، پاکستان نے 151 گاڑیاں جاپان کو، 20 کینیا کو برآمد کیں۔