بڑا گھر ہونے کے باوجود مادھوری، شوہر اور گھر والے ایک کمرے میں کیوں رہتے تھے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور رقاصہ مادھوری ڈکشت کے بیٹوں کے حوالے سے دلچسپ انکشاف سامنے آیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مادھوری ڈکشت کا بڑا گھر ہونے کے باوجود تمام افراد گھر کے ایک کمرے میں ہی رہائش پذیر رہے۔
مادھوری کے شورہ ڈاکٹر شری رام المعروف نینے نے اپنے بچوں کی پرورش کے بارے میں بتایا کہ ہمارے دو بیٹے آرین اور ریان ہیں، جو اب امریکا میں ایک کالج میں زیر تعلیم ہیں۔
ڈاکٹر نینے نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک نئی ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ اور مادھوری اپنے بچوں آرین اور ریان کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔
خاندانی گفتگو کے دوران انہوں نے ان اقدار کے بارے میں بات کی جو انہوں نے آرین اور ریان میں ڈالی ہیں۔
ڈاکٹر نینے نے بتایا کہ ہمارا بڑا گھر ہونے کے باوجود سب ایک ہی کمرے میں رہتے تھے جس کی وجہ سے بچوں می قربت بڑھی۔
آرین نے کہا کہ ہم بہت سارے بہن بھائیوں سے بہت بہتر اور ایک دوسرے سے زیادہ محبت کرنے والے ہیں، ایک دوسرے کو دیکھ کر ہمیں رشتے کی اہمیت اور سامنے والے کے احساس کا اندازہ ہوتا ہے۔
چھوٹے سے کمرے میں ایک ساتھ رہنے کا فائدہ یہ ہوا کہ مادھوری کے بیٹے اب یہ سمجھتے ہیں کہ اس عادت اور طرز زندگی کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کے قریب ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بی جے پی نے اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں کیلئے ایک بھی گھر نہیں بنایا، ضمیر احمد خان
کانگریس لیڈر نے بی جے پی پر غریبوں کی فکر نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس حکومت سماجی بہبود اور پسماندہ افراد کی رہائش کیلئے پابند عہد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ریاست کرناٹک کے ہاؤسنگ منسٹر ضمیر احمد خان نے پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کو مکان فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، جب کہ کانگریس کی زیرِ قیادت موجودہ حکومت نقدی کی کمی کے باوجود ہاؤسنگ پروجیکٹس کو منظوری دے رہی ہے۔ ہبلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ضمیر احمد خان نے کہا کہ سدارامیا کے وزیراعلیٰ کے طور پر سابقہ دور حکومت میں لوگوں کے لئے 100,000 سے زیادہ مکانات تعمیر کئے گئے تھے لیکن بی جے پی حکومت نے اقتدار میں رہتے ہوئے ایک بھی گھر نہیں بنایا ہے۔ وزیر کے مطابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ دسمبر 2026ء تک کئی پروجیکٹوں کے لئے فنڈز تقسیم کئے جائیں گے۔
 
 جاری فلاحی منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ گارنٹی اسکیموں پر تقریباً 60,000 کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ مالی بحران کے باوجود انہوں نے ذاتی طور پر وزیراعلیٰ سے ہاؤسنگ پروجیکٹس کے لئے فنڈز مختص کرنے کی اپیل کی۔ مشکلات کے باوجود وزیراعلیٰ نے مدد کا یقین دلایا اور 900 کروڑ روپے جاری کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کرناٹک حکومت 36,000 مکانات فراہم کر رہی ہے اور جلد ہی اس تعداد کو بڑھا کر 40,000 کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ حکومت دیوالیہ ہے، لیکن اگر ریاستی حکومت دیوالیہ ہو جاتی تو کیا ہم اس پیمانے پر پروجیکٹوں کو نافذ کر پاتے۔ ضمیر احمد نے بی جے پی پر غریبوں کی فکر نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس حکومت سماجی بہبود اور پسماندہ افراد کی رہائش کے لئے پابند عہد ہے۔
 
 ہاؤسنگ منسٹر کے مطابق سدارامیا کی قیادت والی کابینہ کی پچھلی میعاد کے دوران بہت سے مکانات کو منظوری دی گئی تھی، لیکن اس کے بعد کے سالوں میں کسی نئے مکان کو منظوری نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے انہیں (کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کو) یاد دلایا کہ ان کی سابقہ میعاد کے دوران بہت سے مکانات کی منظوری دی گئی تھی، لیکن اس کے بعد کے سالوں میں ایک بھی نیا مکان منظور نہیں کیا گیا، جس سے بہت سے لوگ بے گھر رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے کہا ہے کہ ہماری حکومت ذمہ داری لے اور ان کے لئے گھر بنائے۔ ضمیر احمد کے مطابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے وزراء اور ایم ایل اے پرساد ابیہ کے ساتھ کئی جائزہ میٹنگیں کیں۔ ملاقات کے دوران وزیراعلٰی نے یقین دلایا کہ ہاؤسنگ فنڈز دسمبر 2026ء تک تقسیم کر دئے جائیں گے۔