200 بڑے نادہندگان اور بجلی چوروں کی فہرستیں تیار: لیسکو
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ 200 بڑے نادہندگان اور بجلی چوروں کی فہرستیں تیار کرلی ہیں۔
لیسکو حکام نے کہا ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف بِلا امتیاز اور شفاف کارروائی کی جائے گی، نادہندگان صارفین پر ایک کروڑ روپے سے زائد کے بل ہیں۔
حکام نے کہا ہے کہ بجلی چوری والے علاقوں میں دور دراز کے سرحدی اور دیگر علاقے بھی شامل ہیں، بجلی چوری میں قصور، مریدکے، اوکاڑہ، پھول نگر، پتوکی، نارنگ، دیپالپور سرفہرست ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے لیسکو میں کرپشن الزامات پر نکالے گئے 12 افسران کی بحالی کا نوٹس لے لیا۔
دیہی علاقوں میں لائن لاسز 20 سے 45 فیصد پائے گئے ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ نادہندگان صارفین پر ایک کروڑ روپے سے زائد کے بل ہیں، بجلی چوروں کو مقامی بااثر شخصیات کی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بجلی چوروں
پڑھیں:
بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔
بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی تین دن بعد لاش مل گئی۔ مقامی افراد نے ننھے عبدالہادی کی لاش گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے قریب ڈاسر کے مقام پر دیکھی اور فوری طور پر حکام کو اطلاع دی۔ ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔ حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔ ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں پہنچا دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر ایڈمن شاہدہ اسلام میڈیکل کالج نے کہا کہ مرحومین کی نماز جنازہ شام ساڑھے 5 بجے ادا کی جائے گی، مرحومین کو آدم واہن قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔ فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔