آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 4 ہزار سے زائد افراد کی شرکت سے یہ خطے کی نمایاں ترین اور تاریخ ساز فوجی سرگرمی ہوگی، امن مشقیں 2007ء سے ہر 2 سال بعد منعقد کی جاتی ہیں۔ 2023ء میں ہونے والی آٹھویں امن مشقوں میں 50 ملکوں نے شرکت کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بحریہ نویں امن مشق اور پہلے امن ڈائیلاگ کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق نویں بین الاقوامی امن مشق 7 سے 11 فروری تک منعقد کی جائے گی۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 4 ہزار سے زائد افراد کی شرکت سے یہ خطے کی نمایاں ترین اور تاریخ ساز فوجی سرگرمی ہوگی، امن مشقیں 2007ء سے ہر 2 سال بعد منعقد کی جاتی ہیں۔ 2023ء میں ہونے والی آٹھویں امن مشقوں میں 50 ملکوں نے شرکت کی تھی، امن مشق کا مقصد علاقائی امن و تعاون کو فروغ دینا ہے، امن مشق ہاربر اور سمندر کے مرحلوں پر مشتمل ہوتی ہے۔

امن 2025ء مشق کی افتتاحی تقریب پاکستان نیوی ڈاکیارڈ میں منعقد کی جائے گی، پاک میرینز اور اسپیشل سروسز گروپ (نیوی) کاؤنٹر ٹیررازم سے متعلق مہارت کا مظاہرہ کریں گے۔ سمندر میں میری ٹائم جرائم کے خلاف مشترکہ آپریشنز کی مشقیں بھی کی جائیں گی، امن مشق کا اختتام 11 فروری کو انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے ساتھ ہو گا، اختتامی تقریب میں اعلیٰ ترین غیرملکی اور ملکی شخصیات شرکت کریں گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: منعقد کی

پڑھیں:

ایشیاکپ؛ سرحدی کشیدگی کے باوجود 'بھارت' ایونٹ میں حصہ لے گا

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہونیوالی سرحدی کشیدگی کے باوجود بھارتی ٹیم ایشیاکپ ایونٹ میں حصہ لے گی۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ٹی20 ورلڈکپ کے انعقاد سے قبل پاک بھارت ہائی وولٹیج مقابلہ مداحوں کو دیکھنے کا ملے گا کیونکہ ایشیاکپ 2025 میں روایتی حریف ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے۔

ایونٹ کی میزبابی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کرے گا تاہم میزبانی کی رائٹس بھارت کے ہی سپرد ہوں گے۔

مزید پڑھیں: ایشیاکپ 2025؛ بھارت کی جگہ ایونٹ کا میزبان کون ہوگا؟

ایشیاکپ کا انعقاد رواں برس ستمبر میں ہونا ہے، تاہم اس حوالے سے کوئی  باضابطہ شیڈول جاری نہیں ہوسکا ہے۔

فوربس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان یا بھارت ایونٹ سے کوئی بھی دستبردار ہوتا ہے تو ایونٹ کے میڈیا حقوق رائٹس (جو 170 ملین ڈالر میں فروخت ہوئے ان پر اثر انداز ہوگا) اس لیے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے مبینہ طور پر صورتحال کو زیادہ پیچیدہ نہ بنانے اور ٹورنامنٹ کو غیر جانبدار مقام پر لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیاکپ کا انعقاد؛ سوالیہ نشان تاحال برقرار

اگر ٹورنامنٹ باضابطہ طور پر متحدہ عرب امارات منتقل ہوتا ہے، تو یہ چوتھی بار ہوگا کہ ملک ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ پہلی بار یو اے ای نے ایشیاکپ کی میزبانی کا افتتاحی ایڈیشن 1984 میں کیا تھا، بعدازاں پانچواں اور 14 واں ایڈیشن وہاں بالترتیب 1995 اور 2018 میں اسی مقام پر ہوا تھا۔

واضح رہے کہ رواں برس ہونیوالا ایشیاکپ ٹی20 فارمیٹ پر کھیلا جائے گا، جس کا مقصد ٹی20 ورلڈکپ 2026 کی تیاری کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نویں چین-جنوبی ایشیا ایکسپو میں 2500 سے زائد کمپنیوں کی شرکت
  • پاکستان کی نویں چین -جنوبی ایشیا ایکسپو میں شرکت
  • سعودی عرب کو ایکسپو 2030ء کی میزبانی مل گئی
  • پاک بحریہ کا سمندر میں زخمی بھارتی عملے کو بچانے کیلئے کامیاب ریسکیو آپریشن 
  • بے مقصد سیاسی ڈائیلاگ ضروری کیوں؟
  • عازمین ہو جائیں تیار، حج 2026 کی رجسٹریشن آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان
  • پیکا قانون پر صحافی تنظیموں سے مشاورت کیلئے تیار ہیں، وفاقی وزیراطلاعات
  • خطے کی صورتحال کا معاشی طور پر مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • ایشیاکپ؛ سرحدی کشیدگی کے باوجود 'بھارت' ایونٹ میں حصہ لے گا
  • ایران کوبات کرنی چاہیےاس سے پہلے کہ بہت دیر جائے، ٹرمپ