پی ٹی آئی اورمسلم لیگ ن کوملک کی خاطر مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے، سردار سلیم حیدر
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک : پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ سب نے مل کر پاکستان کی ترقی و استحکام کیلئے کام کرنا ہے۔
گورنر پنجاب سے مہمند لوئر جرگہ کے نمائندہ وفد سے ملاقات ہوئی۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی مہمند لوئر جرگہ کے مسائل حل کرنے میں کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے، حکومت کو چاہیے تھا صحافیوں سے مشاورت کے بعد پیکا قانون بناتے۔
پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
گورنر سلیم حیدر نے کہا کہ صدر آصف زرداری مفاہمت کے بادشاہ ہیں ، وہ مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام زبانوں کے لوگ ووٹ ڈالنے کا حق رکھتے ہیں، حکومت پختون قوم کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول میں آسانیاں پیدا کرے۔
سردار سلیم حیدر نے کہا کہ تمام تر مخالفت کے باوجود ن لیگ کو حکومت بنانے کیلئے ساتھ دیا، حکومت ختم ہوئی تو سب سے زیادہ نقصان مسلم لیگ ( ن ) کو ہوگا ، اُسے سوچنا چاہیے، ن لیگ کو یہ بھی سوچنا چاہیے کہ پیپلزپارٹی ن لیگ سے ملی تو شہبازشریف وزیراعظم بنے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اورمسلم لیگ ن کوملک کی خاطر مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے۔
بزدار سرکار کی کارکردگی کا پول کھل گیا، اہم انکشافات سامنے آگئے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سردار سلیم حیدر نے کہا کہ
پڑھیں:
اسدقیصرنے27ویں ترمیم مستردکردی،آئین واین ایف سی ایوارڈپربلاول کومذاکرات کی پیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے 27ویں آئینی ترمیم کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئین کی بحالی اور نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ سے متعلق امور پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں اسد قیصر کا کہنا تھا کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو مکمل طور پر کمزور کیا جا رہا ہے، جبکہ ان کی اپنی تجویز کردہ ترمیم میں فوجی عدالتوں کے فیصلوں پر ہائی کورٹ میں اپیل کا حق شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک میں ایک ہی سپریم کورٹ ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تعیناتیوں کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت ضروری ہے، اس لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو غیر جانبدار رہتے ہوئے جلد اپوزیشن لیڈر کا اعلان کرنا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کو چھیڑنے سے چھوٹے صوبوں کے خدشات میں اضافہ اور ملک میں انارکی پھیلنے کا خطرہ ہے۔ اگر پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم کے خلاف کھڑی ہوئی تو پی ٹی آئی ان سے آئین کے تحفظ کے لیے تعاون کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور جمہوری قوتوں کو پارلیمان میں متحد ہونا چاہیے۔ تعلیم سے متعلق نصاب پر صوبوں کے ساتھ مشاورت ہوسکتی ہے، لیکن وفاق کو مکمل کنٹرول حاصل نہیں ہونا چاہیے۔