جگری دوست کو قتل کرنے والے مشہور کمپنی کے مالک کو عمر قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
CARDIFF:
برطانیہ کی عدالت نے کرسمس کی خوشیوں کے دوران اپنے جگری دوست کو بے رحمی سے قتل کرنے والے مشہور کمپنی پائی فرچون کے سفاک مالک ڈیلان تھامس کو عمر قید کی سزا سنادی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کارڈف کراؤن کورٹ نے ڈیلان تھامس کو عمر قید کی سزا سنائی، مجرم نے 24 دسمبر 2023 کو اپنے قریبی دوست 23 سالہ ولیم بش کو ای بڑی چھری سے 37 وار کیے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کارڈف کے علاقے لینڈیف میں اپنے گھر میں انہوں نے حملہ کیا تھا اور اس سے قبل 24 سالہ مجرم ڈیلان تھامس نے گردن کے حوالے سے تفصیلات بھی حاصل کرلی تھیں۔
عدالت کے سامنے انہوں نے چھری سے حملہ کرنے کا اعتراف کیا لیکن قتل سے انکار کیا۔
قاتل ڈیلان تھامس جنوبی ویلز میں خاندانی کمپنی پیٹر پائز سے فورچون بنانے والے سر اسٹینلے تھامس کے پوتے ہیں جنہوں نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر یہ کمپنی بنائی تھی۔
عدالت میں جب پوتے کے خلاف فیصلہ سنایا جا رہا تھا تو اس وقت سراسٹینلے تھامس خود موجود تھے۔
عمر قید سزا کے تحت 24 سالہ ڈیلان تھامس 19 سال تک جیل میں رہیں گے اور اس کے بعد ان کی رہائی کے امکانات پیدا ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق ججون نے گزشتہ برس نومبر میں ڈیلان تھامس کو مجرم قرار دیا تھا اور اب باقاعدہ سزا بھی سنا دی ہے۔
کارڈف کی عدالت میں جب سزا سنائی جارہی تھی تو ڈیلان تھامس لیور پول کے ایشورتھ اسپتال سے ویڈیولنک کے ذریعے سماعت کا حصہ بنے جہاں ان کا نفسیاتی علاج چل رہا ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہونے والے مجرم نے تصدیق کی کہ انہوں نے جج کا فیصلہ سن لیا ہے اور کوئی ردعمل نہیں دیا۔
جج کیرن اسٹین نے کہا کہ قتل چھریو کے وار سے کیا گیا اور ایک ایسے نوجوان کو قتل کیا گیا جو قاتل کا گہرا اور وفادار دوست تھا۔
مقتول بش کے بارے میں جج نے بتایا کہ نوجوان ہمدرد، پیار کرنے والا، خوش مزاج اور متحرک تھا اور ان کے سامنے ایک شان دار مستقبل تھا لیکن انہیں بے رحمی سے قتل کیا گیا اور کئی دہائیوں کی خوشیوں سے بھری زندگی سے محروم کردیا گیا۔
جج نے کہا کہ سزا کا مطلب ویل بش کی زندگی کی قیمت کا اندازہ لگانا نہیں تھا بلکہ اس کو الگ رکھ کر سزا دی گئی ہے۔
مقتول کی بہن کیٹرین نے عدالت کو بتایا کہ ان کے بھائی زندگی انتہائی بے رحمی اور ظالمانہ طریقے سے لی گئی، وہ ایک ہمدرد، مزاح پسند اور خیال رکھنے والے انسان تھے۔
انہوں نے کہا کہ بھائی کے قتل سے میرے خاندان میں کبھی پر نہ ہونے والا بدترین خلا پیدا ہوا ہے۔
ولیم بش کے والد جان بش نے کہا کہ ان کی زندگی تبدیل ہوگئی ہے، کئی برسوں تک ہمارے خاندان کے لیے کرسمس خوشی منانے کا تہوار نہیں رہا۔
مقتول کی منگیتر نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنا مستقبل کھو چکی ہیں کیونکہ ہم دونوں نے مل کر منصوبہ بندی کی تھی اور ان منصوبوں کی تیاری بھی کرلی تھی۔
انہوں نے مقتول کے بارے میں بتایا کہ وہ فٹ بال کلب آرسنل کے بڑے مداح تھے اور اپنی کاؤنٹی کے لیے گالف کھیلتے تھے اور 2023 میں کارڈف ہاف میراتھون میں ان کے ساتھ حصہ لیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فالس فلیگ آپریشن ہوتا کیا ہے، مشہور آپریشن کون کون سے ہیں؟
دنیا بھر میں طاقت کے حصول اور سیاسی مفادات کی خاطر ایسی کئی کارروائیاں سامنے آئی ہیں جنہیں ’فالس فلیگ آپریشنز‘ کہا جاتا ہے۔ یہ کارروائیاں بظاہر کسی اور فریق کی جانب سے محسوس ہوتی ہیں، لیکن درپردہ کوئی اور قوت ان کی اصل ذمہ دار ہوتی ہے۔
’فالس فلیگ آپریشن‘ ایک ایسی سازش یا حملہ ہوتا ہے جو ایک فریق انجام دیتا ہے مگر اس کا الزام کسی اور پر عائد کر دیتا ہے۔ اس کا مقصد جنگ، عوامی حمایت یا سیاسی فوائد حاصل کرنا ہوتا ہے۔
اصطلاح کا پس منظر:یہ اصطلاح سب سے پہلے بحری جنگوں میں استعمال ہوئی، جب جہاز دشمن ملک کا جھنڈا لہرا کر حملہ کرتے تاکہ ان کی اصل شناخت چھپائی جا سکے۔ آج کے دور میں یہ اصطلاح ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کی خفیہ سازشوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
فالس فلیگ آپریشنز کا مقصد:جنگ یا فوجی کارروائی کا جواز پیدا کرنا
عوامی رائے عامہ کو قابو میں لانا
بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا
مخالفین کو کچلنے کے لیے بہانہ بنانا
کسی پیشرفت سے توجہ ہٹانا
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی بیانیہ مسترد، کشمیریوں نے مودی سرکار کی ’چال‘ قرار دیدیا
’فالس فلیگ آپریشن‘ کی اہم تاریخی مثالیں:رائخ سٹاگ فائر (Reichstag Fire) جرمنی 1933
نازی حکومت نے اپنی پارلیمنٹ کی عمارت کو نذرِ آتش کیا اور الزام کمیونسٹوں پر لگا کر سخت قوانین نافذ کیے۔
گلائیوِٹز سانحہ (Gleiwitz Incident) جرمنی 1939
نازی جرمنی نے اپنے ہی ریڈیو اسٹیشن پر حملہ کرایا اور اس کا الزام پولینڈ پر لگا کر دوسری جنگ عظیم شروع کی۔
آپریشن نارتھ وُڈز (Operation Northwoods) امریکا 1962
امریکی فوج نے کیوبا پر حملے کا جواز پیدا کرنے کے لیے اپنی ہی سرزمین پر حملوں کا منصوبہ بنایا، مگر صدر جان ایف کینیڈی نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا۔
چیچن بم دھماکے، روس 1999
روسی شہروں میں بم دھماکوں کا الزام چیچن باغیوں پر لگایا گیا، لیکن کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کارروائیاں خود روسی خفیہ اداروں نے کیں تاکہ چیچنیا پر حملے کا جواز پیدا ہو سکے۔
ممبئی حملہ، بھارت 2008
2008 میں ہونے والی ممبئی حملوں میں 9 حملہ آوروں سمیت 174 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے، مقصد سمجھوتا ایکسپریس سانحہ کی عدالتی کارروائی سے توجہ ہٹانا تھا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
پلوامہ حملہ 14 فروری 2019
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قافلے پر خود کش حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 46 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے انکشاف کیا تھا کہ پلوامہ حملے کا مقصد پاکستان پر الزام لگا کر مودی حکومت اور بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچانا ہے۔
پہلگام حملہ 22 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کی، 26 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔ اس کا مقصد عالمی برادری بالخصوص بھارت میں موجود نائب امریکی صدر کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پلوامہ حملہ پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن ممبئی حملہ