قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے سندھ کے 3 اضلاع سے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) کی تصدیق کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میں قومی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے لیے قائم مقامی  لیبارٹری کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سندھ میں ٹھٹہ، عمرکوٹ اور نوشہرو فیروز سے جمع کیے گئے سیوریج کے نمونوں میں ڈبلیو پی وی ون کی تصدیق ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس کے دوران تعداد 68 ہوگئی

مذکورہ علاقوں میں پولیو وائرس کی تصدیق گزشتہ سال 23 اور 24 دسمبر کو ہوئی، سال 2024 میں 480 سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ سال 2024 میں کل 73 افراد میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

این آئی ایچ لیبارٹری کے اہلکار کا کہنا ہے کہ ’پولیو مفلوج کر دینے والا ایک لاعلاج بیماری ہے، 5 سال سے کم عمر بچوں کی قوت مدافعت بڑھا کر اس بیماری سے محفوظ رکھنے کے لیے پولیو ویکسین کی متعدد خوراکیں پلوانا اور معمول کے حفاظتی ٹیکوں کا مکمل کورس کروانا انتہائی ضروری ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: جیکب آباد میں پولیو کا نیا شکار، مجموعی مریضوں کی تعداد 64 ہوگئی

انہوں نے مزید بتایا کہ ’پاکستان پولیو پروگرام ایک سال میں بڑے پیمانے پر پولیو سے بچاؤ کی مہم چلاتا ہے، بچوں کو ان کی دہلیز تک ویکسین فراہم کی جاتی ہے جب کہ توسیعی پروگرام برائے امیونائزیشن صحت کے مراکز میں بچوں کی 12 بیماریوں کے خلاف مفت حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جاتے ہیں۔‘

ملک بھر میں رواں سال کی پہلی پولیو ویکسینیشن مہم 3 سے 9 فروری تک چلائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں انسداد پولیو مہم کیوں مؤخر کی جارہی ہے؟

اس حوالے سے عہدیدار نے والدین سے درخواست کی کہ والدین اپنے 5 سال سے کم عمر تمام بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے کی ویکسینیشن لازمی کروائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان پولیو وائرس ٹھٹھہ سندھ سیوریج عمرکوٹ نوشہرو فیروز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پولیو وائرس ٹھٹھہ سیوریج عمرکوٹ نوشہرو فیروز سیوریج کے نمونوں میں میں پولیو وائرس کی کی تصدیق

پڑھیں:

حالیہ سیلاب سے ضلع مظفرگڑھ میں ہلاکتوں کی تعداد9ہوگئی۔

دریائے چناب کے حالیہ سیلاب میں ضلع مظفرگڑھ میں  ہلاکتوں کی تعداد9ہوگئی ہے ، ریسکیو ٹیم کی جانب سے  تصدیق کی گئی ہے۔مظفرگڑھ کی سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ تحصیل علی پور میں فوج، نیوی اور ریسکیو کا مشترکہ آپریشن جاری ہے۔ ریسکیو حکام نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع بھر میں 28 اگست سے 14 ستمبر تک 9 افراد سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے، جن کی لاشیں پانی سے نکال کر ورثا کے حوالے کردی گئیں۔دوسری جانب ریلیف آپریشن میں شامل سیکیورٹی ذرائع کے مطابق تحصیل علی پور میں تاحال کئی افراد لاپتہ ہیں اور سیلابی پانی کے اترنے کے بعد اموات کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی میڈیسن مارکیٹ اور اردو بازار سیوریج نالے بن گئے، طالبات اور حاملہ خواتین کیلئے مشکلات
  • گوجرانوالہ: مضرصحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات،کھانے میں زہر کی تصدیق ہوگئی
  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، مزید 24 افراد وائرس کا شکار
  • حیدرآباد: واٹر اینڈ سیوریج کے ملازمین پندرہ ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • کراچی: سرجانی ٹاؤن میں گلا دبا کر قتل ہونے والی بچی سے زیادتی کی تصدیق
  • حالیہ سیلاب سے ضلع مظفرگڑھ میں ہلاکتوں کی تعداد9ہوگئی۔
  • دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں: آئی جی پولیس
  • خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، آئی جی
  • خیبر پی کے میں پولیو کے دو کیس رپورٹ‘ ملک میں تعداد 26 ہو گئی