اسلام آباد (صباح نیوز/اے پی پی) وزیراعظم نے کہا ہے کہ میرا بس چلے تو ٹیکس ریٹ 15 فیصد کم کردوں مگر آئی ایم ایف کی وجہ سے مجبور ہوں‘ چند ماہ میں بجلی کی قیمت میں نمایاں کمی آئے گی‘ کاروبارمیںآسانی پیدا کرنے کے لیے جلد اقدامات کا اعلان کیا جائے گا‘مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے ‘ پاکستان کو تصادم کی نہیں، مفاہمت کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اب کسی کو غیرجمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالنے دیں گے۔ وزیراعظم مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی سرکاری کمیٹی کے ترجمان، سینیٹر عرفان صدیقی سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے وزیراعظم ہائوس میں ان سے ملاقات کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے جس سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور قومی یکجہتی کی فضا کو بھی نقصان پہنچتا ہے‘ پاکستان کو ہنگاموں، محاذ آرائی اور تصادم کی نہیں، مفاہمت اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرا بس چلے تو ٹیکس کی شرح 15 فیصد کم کردوں مگر آئی ایم ایف کی وجہ سے مجبور ہوں، ملک میں مہنگائی بڑھنے کی شرح5 فیصد سے کم ہے‘ بجلی کے نرخ میں کمی کے لیے محنت کر رہے ہیں، اگلے چند ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئے گی۔ انہوں نے اسلام آباد میں نئے ہوٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار میں آسانی لانے کی کوششیں کر رہے ہیں، اس حوالے سے چند ہفتے میں اعلان کیا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کی نئی کوشش کی جارہی ہے اور اس مرتبہ پاکستان بھر سے سرمایہ کاروں کو دعوت دے رہے ہیں، شفاف طریقے سے بولی کا عمل ہوگا ۔ وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے قانونی فریم ورک کو مزید مضبوط بنانے اور فیڈرل پراسیکیوشن ایکٹ2023ء پر عملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی اسمگلروں کی گرفتاری اور استغاثہ کے لیے درکار متعلقہ عملہ کا حصول تیز کیا جائے۔ پیر کو انسانی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا۔ وزیراعظم نے ریلوے کے پرانے نظام کو جدید ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے اور ریلوے کی اراضی نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلوے خطے میں خصوصاً وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے حکمت عملی ترتیب دے۔ پیر کو وزیراعظم نے یہ ہدایت پاکستان ریلوے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور ہوگا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کا 13 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا ہے۔ قومی ائر لائن پی آئی اے کے پائلٹس کے جعلی لائسنس کے بیان کی وجوہات جاننے کے لیے قانونی کارروائی بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔مڈل ایسٹ گرین منصوبے کی توثیق، ٹیرف اینڈ ٹریڈ ایگریمنٹ سے متعلق وزارت کامرس کی سمری، ایکس سروس مین کے لیے وزیر اعظم کے پیکج کے تحت عدم ادائیگیوں کا ایجنڈا بھی کابینہ اجلاس میں پیش ہوگا۔

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشتریف کی زیرصدارت پاکستان ریلوے سے متعلق اجلاس ہورہا ہے

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کرتے ہوئے کہا ہے کہ نے کہا کے لیے

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام

 

آئی ایم ایف نے لگ بھگ 50 کے شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں، چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی

ڈسکوز کی نجکاریکیلئے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ، سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے،زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا،ذرائع

پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی؛ خاتون کو واٹس ایپ پر ہراساں، جنسی تعلقات پر مجبور کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
  • ’انصاف کے دروازے بند اور میرا کمرا پنجرہ بنادیا گیا ہے عمران خان کا چیف جسٹس پاکستان کو خط
  • ’انصاف کے دروازے بند اور میرا کمرا پنجرہ بنادیا گیا ہے’ عمران خان کا چیف جسٹس پاکستان کو خط
  • آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • دوحہ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی گونج
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلئے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم کا عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب