کانگو: باغیوں کا اہم شہر پر قبضہ ‘ ہزاروں افراد کی نقل مکانی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کنشاسا (انٹرنیشنل ڈیسک) افریقی ملک کانگو میں حکومت مخالف باغیوں نے اہم شہر گوما پر قبضہ کرلیا،جس کے بعد ہزاروں شہریوں نے شہر سے نقل مکانی شروع کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق سیکورٹی کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کی امن فوج بھی کانگو میں موجود ہے تاہم ایک ہفتے کے دوران باغیوں کے حملے میں پیس مشن کے 10اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔ خراب سیکورٹی صورتحال کے تناظر میں اقوام متحدہ نے اپنا عملہ کانگو سے نکال لیاہے ،جب کہ امن فوج کو بھی ہائی الرٹ کیاگیا ہے۔ اس سے قبل کانگو کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہواتھا،جس میں امریکا،فرانس اور برطانیہ نے روانڈا سے باغیوں کی حمایت سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔ باغیوں نے کارروائیوں کے دوران گوما کی جیل توڑ کر قیدی رہاکرالیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔