محمود آباد اورمیٹروول میں2افراد قتل ‘2زخمی ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) شہر قائد کے مختلف علاقوں میں حادثات و پر تشدد واقعات میں خاتون سمیت 6افراد جاں بحق ہوگئے دیگر واقعات میں سیکورٹی گارڈ سمیت 8افراد زخمی ہوئے ۔ محمود آباد اعظم ٹاؤن گلی نمبر 09 گھر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا ۔ ادھر سائٹ ایریا اے تھانے کی حدود میٹرو ول خیبر گیٹ بلاک فائیو سبزی مارکیٹ ربانی مسجد کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاںبحق اور دوسرا زخمی ہوا۔مقتول کی شناخت 25سالہ فجر ولد بابو اور زخمی کی شناخت 25سالہ عثمان غنی ولد فضل ہارون کے ناموں سے ہوئی ۔نارتھ کراچی ڈسکو موڑ محمد شاہ قبرستان کے قریب گھر سے خاتون کی 05 روز پرانی پھندا لگی تشدد زدہ لاش ملی، مقتولہ کی شناخت 30سالہ ثمینہ زوجہ ایاز کے نام سے ہوئی ۔ منگھو پیر تھانے کی حددود معین سٹی ڈگری کالج کے قریب خالی پلاٹ سے35سالہ شخص کی تشدد زدہ لاش ملی۔ اسٹیل ٹائون تھانے کی حدود نیشنل ہائی وے پرتیز رفتار کاڑی کی ٹکر سے30سالہ راہگیر جاں بحق ہوگیا ۔ گارڈن تھانے کی حدود گارڈ گیٹ نمبر دو کے قریب سے 50 سالہ شخص کی لاش ملی ۔ مواچھ گوٹھ تھانے کی حدود بلدیہ لکی چڑھائی لعل کانٹا کے قریب باری مل کے اندر زیر زمین گہرے ٹینک میں گر کر سیکورٹی گارڈ 36سالہ بشیر خان ولد دلبر خان زخمی ہوگیا ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تھانے کی حدود کے قریب
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔
اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔