سندھ حکومت اسٹارٹ اپس کو سہولیات فراہم کرے، فرازالرحمان
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی(بزنس رپورٹر)کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے سابق صدر فرازالرحمان نے صوبائی سطح پر بڑھتے ہوئے فرق پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں اسٹارٹ اپس کیلئے سہولیات فراہم کرنے کے منصوبے پہلے ہی شروع ہو چکے ہیں لیکن سندھ میں ایسے پروگراموں کے آغاز میں تاخیر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب نے پہلے ہی اسٹارٹ اپس کیلئے بلا سود قرضے، زمین اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا آغاز کر دیا ہے، جس سے وہ معاشی ترقی کے میدان میں سبقت لے رہا ہے۔ تاہم سندھ اس طرح کی خدمات فراہم کرنے میں پیچھے رہ گیا ہے جیسا کہ لاہور میں دستیاب ہیں اور یہ تاخیر صوبے کی مسابقت اور ترقی کو نقصان پہنچائے گی۔فراز الرحمان نے سندھ حکومت پر زور دیا کہ وہ اسٹارٹ اپس کیلئے خصوصی پروگرامز کے آغاز میں تیزی لائے، جن میں نوجوانوں کیلئے ایک سنگل ونڈو آپریشن بھی شامل ہو۔ انہوں نے کہا کہ سندھ دیگر صوبوں کو ریونیو کے لحاظ سے پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن نوجوانوں کے پروگراموں اور اسٹارٹ اپس کی حمایت کیلئے فوری اقدامات نہ کئے گئے تو اگلے تین سے چار سال میں ریونیو میں بڑا فرق دیکھنے کو ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی، جو پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسٹارٹ اپس کی
پڑھیں:
سندھ میں ایچ پی وی ویکسینیشن مہم، پاکستان ویکسین فراہم کرنیوالا 149واں ملک بن گیا
مہم 27 ستمبر تک جاری رہے گی اور صوبے کی 9 سے 14 سال کی 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ صحت سندھ نے صوبے بھر میں ہیومن پیپلوما وائرس (ایچ پی وی) کے خلاف ویکسینیشن مہم کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اس ویکسینیشن مہم کا مقصد خواتین میں جان لیوا سروائیکل کینسر سے بچاؤ ہے۔ "صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانہ" کے عنوان سے منعقدہ افتتاحی تقریب کراچی کے خاتونِ پاکستان گرلز اسکول میں منعقد ہوئی، جہاں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے ویکسین مہم کا افتتاح کیا۔ تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ، ای پی آئی سندھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راج کمار، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یونیسف، اور دیگر عالمی این جی اوز کے نمائندے شریک ہوئے۔ سندھ میں ایچ پی وی کی سب سے پہلی ویکسین ماہر امراضِ اطفال ڈاکٹر خالد شفیع کی تیرہ سالہ بیٹی عائشہ خالد کو لگائی گئی۔ اس اقدام کا مقصد والدین اور عوام میں اعتماد پیدا کرنا تھا کہ یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے۔
ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ یہ بچیاں ہمارا مستقبل ہیں، ہم چاہتے ہیں انہیں اس تکلیف دہ مرض سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ سروائیکل کینسر کے ابتدائی مراحل میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں، اور جب یہ خطرناک اسٹیج پر پہنچتا ہے تب پتہ چلتا ہے، یہ واحد کینسر ہے جس کے بچاؤ کی ویکسین موجود ہے، ای پی آئی سندھ کے مطابق یہ مہم 27 ستمبر تک جاری رہے گی اور صوبے کی 9 سے 14 سال کی 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے گی۔
ویکسین تمام سرکاری اسکولوں، مدارس، نجی اداروں اور صحت مراکز پر دستیاب ہوگی، جبکہ گھر گھر جاکر بھی بچیوں کو سنگل ڈوز میں انجیکٹیبل ویکسین لگائی جائے گی، زیادہ تر خواتین پر مشتمل تین ہزار سے زائد ویکسینیٹرز مہم میں شامل ہیں، تاکہ اسکولوں اور کمیونٹی کی بچیوں کو شامل کیا جا سکے۔ پاکستان 148 ممالک کے بعد ایچ پی وی ویکسین فراہم کرنے والا 149واں ملک بن گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ پانچ ہزار سے زائد خواتین کو سروائیکل کینسر لاحق ہوتا ہے، جبکہ 3,309 خواتین جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔