امریکا میں بچوں کی پیدائش پرحق شہریت ختم
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
صدر ٹرمپ نے امریکا میں بچوں کی پیدائش پرحق شہریت ختم کرنے کااعلان کر دیا ہے۔بھارتی امریکیوں نے قبل ازوقت بچوں کی پیدائش کرانا شروع کر دی ، امریکا کے ہسپتالوں میں سی سیکشن کیلئے قطاریں لگ گئیں ۔ایگزیکٹو آرڈر کے تحت 20فروری حق شہریت کے خاتمے کی آخری تاریخ ہے، ڈاکٹروں نے قبل ازوقت پیدائش کیلئے بلا ضرورت سی سیکشن کو زچہ بچہ کیلئے خطرناک قرار دیدیا ہے۔ دوسری جانب امریکا میں غیردستاویزی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے، امریکا بھر سے ایک دن میں ریکارڈ956تارکین وطن گرفتار کیے گئے ہیں،شکاگو، نیویارک، نیوجرسی اور میامی سمیت متعدد شہروں میں چھاپے مارے گئے۔امیگریشن حکام سمیت متعدد وفاقی ایجنسیوں نے کارروائیوں میں حصہ لیا ،ٹرمپ نے20جنوری کو امیگریشن نظام کی تبدیلی کیلئے21ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکا کو بتایا گیا تھا، صدر ٹرمپ کو حملے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا تھا۔ خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ دوحہ میں دھماکے کے ذریعے حماس کے سینیئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، اجلاس میں حماس رہنماء غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینیئر رہنماء خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق موجود تھے، اجلاس کی صدارت سینیئر رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کر رہے تھے۔ ایک اسرائیلی عہدے دار کا کہنا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکا کو اطلاع دی گئی تھی، امریکا نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد فراہم کی ہے۔ اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ قطر میں موجود حماس رہنماؤں پر حملہ انتہائی درست اور بہترین فیصلہ تھا۔