امریکا میں بچوں کی پیدائش پرحق شہریت ختم
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
صدر ٹرمپ نے امریکا میں بچوں کی پیدائش پرحق شہریت ختم کرنے کااعلان کر دیا ہے۔بھارتی امریکیوں نے قبل ازوقت بچوں کی پیدائش کرانا شروع کر دی ، امریکا کے ہسپتالوں میں سی سیکشن کیلئے قطاریں لگ گئیں ۔ایگزیکٹو آرڈر کے تحت 20فروری حق شہریت کے خاتمے کی آخری تاریخ ہے، ڈاکٹروں نے قبل ازوقت پیدائش کیلئے بلا ضرورت سی سیکشن کو زچہ بچہ کیلئے خطرناک قرار دیدیا ہے۔ دوسری جانب امریکا میں غیردستاویزی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے، امریکا بھر سے ایک دن میں ریکارڈ956تارکین وطن گرفتار کیے گئے ہیں،شکاگو، نیویارک، نیوجرسی اور میامی سمیت متعدد شہروں میں چھاپے مارے گئے۔امیگریشن حکام سمیت متعدد وفاقی ایجنسیوں نے کارروائیوں میں حصہ لیا ،ٹرمپ نے20جنوری کو امیگریشن نظام کی تبدیلی کیلئے21ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
برطانیہ میں ایک بچے کے "دو بار پیدا ہونے" کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔
20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔
کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔
لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
حمل کے تقریباً 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔
خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔