Nawaiwaqt:
2025-09-18@13:10:48 GMT

ٹوکن ٹیکس ادا نہ کرنے والی گاڑیوں کی رجسٹریشن معطل

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

ٹوکن ٹیکس ادا نہ کرنے والی گاڑیوں کی رجسٹریشن معطل

ڈی جی ایکسائز لاہور عمر شیر چٹھہ نے ٹوکن ٹیکس نادہندگان کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ٹوکن ٹیکس نہ ادا کرنے والی گاڑیوں کی رجسٹریشن معطل کرکے انہیں سسٹم میں بلاک کیا جائے۔ عمر شیر چٹھہ نے کہا کہ گاڑی مالکان کو آگاہی فراہم کرنے کے باوجود وہ ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔ انہوں نے بڑے ڈیفالٹرز کی گاڑیاں بند کرنے اور ایک سال سے زائد نادہندگان کے چالان کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی جی ایکسائز نے پنجاب بھر میں ناکہ بندی کو مؤثر بنانے اور ٹیکس وصولی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ایکسائز حکام کے مطابق پنجاب بھر میں تقریباً 13 لاکھ گاڑی مالکان سالانہ ٹوکن ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ تاہم لاہور میں 8 لاکھ سے زائد گاڑیوں کے مالکان نے ٹیکس ادا کیا ہے جبکہ 5 لاکھ سے زائد گاڑیوں کا ٹوکن ٹیکس ابھی تک واجب الادا ہے۔ ایکسائز حکام نے مزید بتایا کہ لاہور میں پونے 3 ارب روپے کے قریب ٹوکن ٹیکس کی وصولی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں اور لیزنگ کمپنیوں کے نام رجسٹرڈ گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس وصولی کے لیے ان سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ٹوکن ٹیکس ٹیکس ادا

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام

اسلام آباد:

پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم جی پاکستان کی بڑی پیشکش: الیکٹرک گاڑیوں پر 13 لاکھ روپے سے زائد کی زبردست رعایت
  • 5 ویں جماعت کے لاپتا طالبعلم پر چرس کا مقدمہ قائم
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
  • سول ڈیفنس پنجاب میں 5 ہزار سے زائد شہری بطور رضاکار رجسٹر، فیصل آباد سب سے آگے
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن