پناہ گزینوں کی واپسی پر غزہ میں انکے لئے کچھ بھی موجود نہیں، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
رہائش کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کے پاس واپسی پر کوئی گھر موجود نہیں اسلام ٹائمز۔ رہائش کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بالاکرشنن راجاگوپال نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی صورتحال اب بھی بہت خراب ہے اور پناہ گزینوں کے لئے واپسی پر کچھ بھی موجود نہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں بالاکرشنن راجاگوپال کا کہنا تھا کہ امدادی سامان کے حامل ٹرک غزہ میں داخل تو ہو رہے ہیں تاہم ان کی تعداد کافی نہیں نیز غزہ کی پٹی میں عارضی پناہ گاہوں کی بھی شدید کمی ہے۔ رہائش کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واپس جانے والے بے گھر فلسطینیوں کو بنیادی امدادی سامان، خاص طور پر پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے لہذا جنگ بندی معاہدے کے ضامن ممالک کو غزہ کی پٹی میں 6 ہزار عارضی گھروں کی ترسیل کو یقینی بنانا ہو گا، جیسا کہ معاہدے میں اتفاق کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں راجاگوپال کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کے پاس واپسی پر کوئی گھر موجود نہیں!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ موجود نہیں غزہ کی پٹی واپسی پر کہ غزہ
پڑھیں:
اسحاق ڈار کا امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر حل کرانے پر زور
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے واشنگٹن میں ملاقات کی اور زور دیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرایا جانا چاہیے۔جمعہ کو نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے یہ ملاقات محکمہ خارجہ میں ہوئی۔ تقریباً 40 منٹ تک جاری اس ملاقات کو اسحاق ڈار نے بہت اچھی میٹنگ قرار دیادفترخارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاک امریکا طویل النبیاد شراکت داری کا عزم کیا، اقتصادی و تجارتی تعلقات بڑھانے اور انسداد دہشتگردی و سکیورٹی تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ساتھ ہی تشویش کے حامل دوطرفہ، علاقائی اور عالمی اشوز پر مل کر کام کرنے کا عزم دہرایا۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حالیہ پاکستان بھارت جنگ بندی میں امریکا کے تعمیری کردار کی ستائش کی اور اس ضمن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اقدامات کو قابل تحسین قراردیا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی نے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تنازعہ بڑھانے سے روک لیا۔جموں وکشمیر کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مرکزی اشو ہے۔اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔اسحاق ڈار نے اس ضمن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حالیہ متفقہ طور پر منظور قرارداد کا بھی ذکر کیا جس میں تنازعات کے پرامن حل پر زوردیا گیا ہے۔وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ملٹی لیٹرل فورم بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قریبی تعاون کی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے اقتصادی امور، تجارت، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور انسداد دہشتگردی تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاک امریکا طویل البنیاد شراکت داری پر زور دیا۔