اسکائی فورس پابندی کا شکار؛ اکشے کمار کی فلم کو مشرقِ وسطیٰ میں بڑا جھٹکا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اکشے کمار کی نئی فلم "اسکائی فورس"، بھارت سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ریلیز ہوئی لیکن مشرقِ وسطیٰ کے کئی اہم ممالک، جیسے یو اے ای، سعودی عرب، قطر، عمان وغیرہ میں اس فلم پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
فلم پر پابندی کی باضابطہ وجہ معلوم نہیں ہو سکی، لیکن انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق، "اسکائی فورس" کی کہانی بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے واقعات پر مبنی ہے۔
ماضی میں ایسی کئی فلموں کو مشرقِ وسطیٰ کے ممالک میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو ممکنہ طور پر اس پابندی کی وجہ ہو سکتی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب مشرقِ وسطیٰ میں ایسی فلموں پر پابندی عائد کی گئی ہو۔
"فائٹر" (2024)، جو بھارتی اور پاکستانی افواج کے تنازع پر مبنی تھی، پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔
"آرٹیکل 370" (2024) کو بھی حساس سیاسی مواد کی وجہ سے خلیجی ممالک میں ریلیز کی اجازت نہیں ملی تھی۔
"ٹائیگر 3" (2023) کو کویت، عمان، اور قطر میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
وجے تھلاپتی کی فلم "بیسٹ" (2022) بھی قطر اور کویت میں بین ہوئی تھی۔
"اسکائی فورس" 1965 میں بھارتی ہوائی حملے کی کہانی پر مبنی ہے۔ فلم میں اکشے کمار، سارہ علی خان، نمرت کور، شرد کیلکر اور وییر پہاڑیہ نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔ اسے مڈاک فلمز اور جیو اسٹوڈیوز نے پروڈیوس کیا ہے، اور ہدایتکار سندیپ کیولانی اور ابھیشیک انیل کپور ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسکائی فورس
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی پر غیر اعلانیہ پابندی عائد، ذہنی و جسمانی اذیت دی جارہی ہے، قاضی انور ایڈووکیٹ
پی ٹی آئی احتساب کمیٹی کے رکن قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کی گئی ہے، اور انہیں ذہنی و جسمانی اذیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو نہ تو اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے اور نہ ہی قانونی مشاورت فراہم کی جا رہی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور سینیئر وکیل سلمان اکرم راجا کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جبکہ جیل میں جاری ٹرائل کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی کو اپنے بیٹوں سے فون پر بات نہیں کرنے دی جا رہی، اور ان کی بہنوں کی بھی دو ہفتے سے کوئی ملاقات نہیں کروائی گئی۔
مزید پڑھیں: اسپیکر بابر سلیم کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی میں اختلافات
قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جائیں تو چکری کے مقام پر اتار کر واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی شریک حیات ہیں۔ انہیں دسمبر 2024 میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملاقات کی اجازت دی تھی، لیکن اس پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے مائنز اینڈ منرلز بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل صوبائی خودمختاری کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے امریکا میں دعویٰ کیا کہ یہ بل امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارتی توازن کے لیے اہم ہے، جبکہ درحقیقت یہ بل امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی احتساب کمیٹی نے کرپشن الزامات پر اپنے ہی وزیر کو طلب کرلیا
قاضی انور کا کہنا تھا کہ معدنی وسائل صوبے کی ملکیت ہیں اور ان پر عوام کا حق ہے، لہٰذا امریکا کو خوش کرنے کے لیے عوامی مفادات کے خلاف قانون سازی نہ کی جائے۔ افغان مہاجرین کی واپسی باعزت اور منظم طریقے سے ہونی چاہیے۔ آج اے این پی کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں پی ٹی آئی کی نمائندگی بھی موجود ہے، جس کا مقصد قومی سطح پر جاری اہم معاملات پر یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بانی پی ٹی آئی بشری ؓی بی تحریک انصاف ذہنی اذیت علیمہ خان عمران خان قاضی انور ایڈووکیٹ