شائقین کیلیے خوشخبری! ڈی ویلیئرز کی ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ میں واپسی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
جوہانسبرگ(نیوز ڈیسک)لیجنڈری بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز نے ریٹائرمنٹ کے چار سال بعد کرکٹ میں واپسی کا اعلان کر دیا اور اب وہ کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔
اے بی ڈی ویلیئرز بلاشبہ کرکٹ کھیلنے والے سب سے مشہور اور افسانوی بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ جنوبی افریقی اسٹار نے نومبر 2021 میں تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کرکٹ پر اپنے ماہرانہ رائے آزادنہ طور پر دیتے آرہے ہیں اور اپنے سوشل میڈیا چینلز پر ایک کرکٹ شو کی کامیابی سے میزبانی بھی کرتے ہیں۔
اب شائقین کے لیے خوشی کی خبر ہے کہ ڈی ویلیئرز میدان میں واپس آنے والے ہیں اور انہوں نے باضابطہ طور پر کرکٹ میں واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔
ڈی ویلیئرز باضابطہ طور پر کرکٹ ایکشن میں واپسی کے لیے تیار ہیں کیونکہ وہ ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز (WCL) کے آئندہ دوسرے ایڈیشن میں گیم چینجرز جنوبی افریقہ کے کپتان ہوں گے۔
ٹورنامنٹ میں بین الاقوامی ٹیمیں شامل ہوں گی جو ریٹائرڈ اور نان کنٹریکٹڈ کرکٹرز پر مشتمل ہوں گی۔
مزیدپڑھیں:ایک بیوی والے مرد کیاکام کرتے ہیں ؟اقرارالحسن کی اہلیہ فرح اقرار نے اندر کی بات بتادی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں واپسی
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
اسرائیل کے دورے سے واپسی پر امریکی وزیر خارجہ اچانک دوحہ پہنچ گئے جہاں انھوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی سے ملاقاتیں کیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ بہت عجلت میں ترتیب دیا گیا۔ ایک گھنٹے سے کچھ کم وقت کے لیے جاری رہنے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے بھرپور حمایت کا وعدہ کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مارکو روبیو نے امریکا اور قطر کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی تصدیق کی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی کوششوں پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
مارکو روبیو نے اس سے قبل خود یہ کہا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکا اور قطر جلد دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قطر سے ثالث کا کردار ادا کرتے رہنے کی اپیل کریں گے جیسا وہ ماضی میں کرتے آئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو وہ صرف قطر ہے۔
مارکو روبیو کے اس دورے نے قطر کو اس بات کا یقین دلانے کی بھی کوشش ہے کہ اسرائیلی حملوں نے اس کے کلیدی اتحادی کی طرف سے خلیجی امارات کے ساتھ سکیورٹی کے وعدوں کو نقصان پہنچایا۔
خیال رہے کہ صحافیوں سے گفتگو میں قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ان کا ملک امریکی حمایت کو سراہتا ہے لیکن یقیناً اس حملے نے ہمارے اور امریکا کے درمیان دفاعی معاہدوں کی ضرورت کو مزید تیز کر دیا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھے۔
اسرائیلی حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے۔