عمران خان اور علی امین گنڈا پور کی کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔جیو نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ صوبے میں بیڈ گورننس اور کرپشن کی شکایات مل رہی ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی بات پر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پوسٹنگ ٹرانسفرز میں میرا کوئی کردار نہیں، اراکینِ اسمبلی پوسٹنگ ٹرانسفرز کے لیے سفارش کرتے ہیں، پوسٹنگ ٹرانسفرز خود کرواتے ہیں، شکایتیں میرے خلاف کرتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور سے کہا کہ پارٹی صدارت کا عہدہ اس لیے واپس لیا تاکہ آپ پر کام کا بوجھ کم ہو، اس لیے پارٹی عہدہ آپ سے لیا تاکہ آپ گڈ گورننس پر توجہ دے سکیں، آپ صوبے کے چیف ایگزیکٹیو ہیں، گورننس کو بہتر کریں۔ ملاقات کے دوران بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری مکمل سپورٹ ہے، آپ کو مکمل اختیار حاصل ہے، صوبے میں مبینہ کرپشن اور بیڈ گورننس سے متعلق شکایات کا خاتمہ کریں۔بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد علی امین گنڈاپور نے معاون خصوصی اینٹی کرپشن سے ملاقات کی اور کہا کہ کے پی میں کرپشن کا خاتمہ کریں، آپ کو مکمل اختیار ہے، جو بھی کرپشن میں ملوث ہے، قانون کے کٹہرے میں لائیں۔
ایک اور مسافر طیارہ گر کر تباہ، ہلاکتیں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی کہا کہ
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا تحریری حکم نامہ جاری
وزیر اعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپور---فائل فوٹوپی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کو لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد کے کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے مطابق علی امین گنڈاپور اور دیگر ملزمان روپوش ہوچکے ہیں، علی امین گنڈا پور، حماد اظہر اور دیگر ملزمان مقدمے میں نامزد ہیں۔
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق ملزمان گرفتاری کے خوف سے روپوش ہوئے ہیں، پولیس کی ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست مناسب ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے تحریری حکم جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف لاہور کے تھانہ مستی گیٹ میں مقدمہ درج ہے۔