امریکی ایف ڈی اےکا لیزسےمتعلق انتہائی خطرناک انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے لیز کلاسک پوٹیٹو چپس کی دو امریکی ریاستوں اوریگون اور واشنگٹن میں واپسی (ریکال) کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس خدشے کے پیش نظر کیا گیا ہے کہ ان چپس میں غیر اعلانیہ دودھ کی آمیزش ہوسکتی ہے، جو دودھ سے الرجی یا حساسیت رکھنے والے افراد کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔ ایف ڈی اے نے گزشتہ ماہ 13 آونس وزن والے مخصوص پیکٹس کو واپس لینے کا اعلان کیا تھا تاہم، دیگر لیز پروڈکٹس، فلیورز، سائز یا ویریٹی پیکٹس اس ریکال میں شامل نہیں ہیں۔
ایف ڈی اے نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا “جن افراد کو دودھ سے الرجی یا شدید حساسیت ہے وہ ان چپس کے استعمال سے سنگین یا جان لیوا الرجک ردعمل کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ایجنسی نے پیر کے روز اس ریکال کو “کلاس ون ” کیٹیگری میں شامل کر دیا جو اس کا سب سے زیادہ خطرناک درجہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ چپس استعمال کرنے سے “سنگین صحت کے مسائل یا موت واقع ہو سکتی ہے۔”کمپنی کا کہنا ہے کہ انہیں اس مسئلے کی اطلاع ایک صارف سے ملی تھی۔ خوش قسمتی سے اب تک کسی الرجک ردعمل کی اطلاع نہیں ملی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایف ڈی
پڑھیں:
ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397 ارب کے نقصان کا انکشاف
آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔ اسلام ٹائمز۔ ان ڈائریکٹ، ڈائریکٹ کسٹم ڈیوٹی کی عدم وصولی، ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397 ارب کے نقصان کا انکشاف ہو ا ہے۔ قومی اسمبلی کے PAC کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی کی کنوینئر شپ میں ہوا، جس میں ایف بی آر کی آڈٹ رپورٹس برائے مالی سال 2010، 2011، 2013 اور 2014 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔