جوہانسبرگ(اسپورٹس ڈیسک ) سابق کرکٹر اے بی ڈی ویلیئرز نے تصدیق کی ہے کہ شائقین کرکٹ ایک بار پھر انہیں میدان میں کرکٹ کھیلتا دیکھیں گے۔ اے بی ڈی ویلیئرز نے 2018میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی، تاہم وہ 2021 تک فرنچائز کرکٹ کھیلتے رہے تھے لیکن پھر انہوں نے 2021 میں تمام طرز کی کرکٹ سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے آخری میچ آئی پی ایل میں رائل چیلنجرز بنگلور کیلئے کھیلا تھا۔تاہم اب اے بی ڈی ویلیئرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں سال ورلڈ چمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوسرے ایڈیشن میں نہ صرف ساتھ افریقا چیمپئنز کی نمائندگی کریں گے بلکہ ٹیم کی کپتانی کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں گے۔ورلڈ چمپئن شپ آف لیجنڈز ایک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ ہے جس میں ریٹائرڈ اور غیر معاہدہ شدہ کرکٹ لیجنڈز حصہ لیتے ہیں۔ڈی ویلیئرز نے کہا کہ 4 سال پہلے میں نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اے بی ڈی ویلیئرز ڈی ویلیئرز نے

پڑھیں:

امریکی صدر نے ایران کے خلاف جنگ میں شمولیت کا حتمی فیصلہ مؤخر کیوں کیا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے منصوبوں کی منظوری دی ہے تاہم ابھی تک مکمل جنگ میں شمولیت کا حتمی فیصلہ مؤخر کردیا ہے۔

سی بی ایس نیوز اور وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق صدر ٹرمپ ایران کو اپنے جوہری پروگرام سے دستبرداری کا موقع دینا چاہتے ہیں، اس لیے فیصلہ آخری لمحے میں کریں گے۔ ادھر اسرائیل اور ایران کے درمیان فضائی حملے جاری ہیں، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے تہران میں کئی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے جبکہ ایران نے 400 بیلسٹک میزائل اور ایک ہزار ڈرون اسرائیل پر داغے ہیں۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایران کے 40 فیصد بیلسٹک میزائل لانچرز تباہ کر دیے ہیں اور ایرانی فضائی دفاع کے کئی اعلیٰ افسران مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے تازہ حملوں میں اسفہان، نطنز اور دیگر جوہری مراکز کو نشانہ بنایا ہے تاہم بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق فورڈو، خنداب، بوشہر اور تہران ریسرچ ری ایکٹر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

مزید پڑھیں: امریکا سن لے، ایران سرینڈر نہیں کرے گا، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک اعلان

امریکی قومی سلامتی کونسل کا اجلاس نتیجہ خیز فیصلے کے بغیر ختم ہوا تاہم یہ امکان زیر غور ہے کہ امریکہ اپنی جدید بمبار طیاروں کے ذریعے فرود پر حملہ کرے گا، جہاں یورینیم کو ہتھیاروں کے درجے تک افزودہ کیا جا سکتا ہے۔

امریکی بحری بیڑے میں نمایاں نقل و حرکت جاری ہے اور مشرق وسطیٰ میں تعینات ہیں اور خطے میں امریکی موجودگی میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ فرانسیسی صدر نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کے لیے وزیر خارجہ جان نوئل بارو کو نامزد کیا ہے جبکہ روسی صدر پیوٹن نے ایران میں موجود روسی ماہرین کی سلامتی یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کے درمیان گرم جوش گفتگو ہوئی ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ کسی بھی فوجی مداخلت کے ناقابل تلافی نتائج ہوں گے۔ ایران کا مؤقف ہے کہ وہ دباؤ میں مذاکرات نہیں کرے گا اور ہر خطرے کا جواب بھرپور جوابی خطرے سے دے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی بحری بیڑے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران جنگ میں شمولیت حتمی فیصلہ مؤخر فرود نطنز

متعلقہ مضامین

  • سابق گورنرسندھ عشرت العباد کی پارٹی عوامی پذیرائی حاصل نہ کرسکی
  • پاک بنگلادیش ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان اگلے ہونے کا امکان
  • ایران میں غیر قانونی مقیم شہریوں کی واپسی کیلئے پالیسی کا اعلان
  • امریکی صدر نے ایران کے خلاف جنگ میں شمولیت کا حتمی فیصلہ مؤخر کیوں کیا؟
  • چیمپیئنز ٹرافی کی کامیابی کو 8 سال مکمل، سابق کپتان سرفراز احمد نے سوشل میڈیا پر کیا پیغام دیا؟
  • ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ 2026 کے شیڈول کا اعلان، پاکستان کا پہلا میچ بھارت سے ہوگا
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی فتح کے بعد جنوبی افریقی کھلاڑیوں کی رینکنگ میں بھی بہتری
  • بابراعظم کو دہائی کا ‘عظیم ترین’ کھلاڑی قرار دیدیا، مگر کس نے؟
  • بابر دنیائے کرکٹ کا بہترین کھلاڑی ہے: سابق آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ
  • بابراعظم کو آئی پی ایل کے اَن کیپڈ کھلاڑی سے بھی کم تنخواہ ملے گی