شہباز شریف کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دارالحکومت میں خصوصی عدالتوں کے قیام اور احتساب عدالت نمبر 3 کی تشکیل نو کی سمری پر غور کیا جائے گا، وفاقی کابینہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج جمعرات کو صبح 11 بجے ہوگا۔ وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی، کابینہ پی ٹی آئی دور حکومت میں پی آئی اے پائلٹس سے متعلق بیان کی تحقیقات پر غور کرے گی، وفاقی کابینہ مڈل ایسٹ گرین انیشی ایٹو چارٹر کی منظوری دے گی۔ اجلاس میں کابینہ وزارت تجارت کی سفارش پر ٹیرف ریٹ کوٹہ کی تقسیم کی سمری پر غور کرے گی، ایکس سروس مین کیلئے وزیراعظم معاونت پیکیج کے تحت سروس ڈیوز کی ادائیگی کی سمری پر غور کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دارالحکومت میں خصوصی عدالتوں کے قیام اور احتساب عدالت نمبر 3 کی تشکیل نو کی سمری پر غور کیا جائے گا، وفاقی کابینہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دے گی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کی منظوری دے گی، کابینہ وفاقی دارالحکومت میں طب کی تعلیم کیلئے سیٹس کے کوٹہ میں ردوبدل پر غور کرے گی۔
وفاقی کابینہ قومی فنڈ برائے ثقافت و ورثہ کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کی منظوری دے گی، کابینہ پاکستان کسٹمز اور آذربائیجان کی سٹیٹ کسٹمز کمیٹی کے درمیان معاہدے کی منظوری دے گی۔ اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی ادارہ جات کے 17 دسمبر 2024ء کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی، کابینہ کمیٹی برائے قانونی معاملات کے 22 جنوری کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی منظوری دے گی کی سمری پر غور پر غور کرے گی وفاقی کابینہ اجلاس میں کے اجلاس
پڑھیں:
بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم
پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ جارحانہ اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس اختتام کو پہنچ گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے علاوہ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان خان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی ۔
اجلاس میں پہلگام ڈرامے کے بعد پیدا ہونے والی داخلی و خارجی صورتحال اور بھارت کے عجلت میں اٹھائے گئے ناقابل عمل آبی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سندھ طاس معاہدے کی معطلی یا منسوخی کے خلاف مختلف آپشنز پر غور اور شملہ معاہدے سمیت بھارت کے ساتھ تمام دوطرفہ معاہدوں کا بھی ازسرِنو جائزہ لیاگیا جبکہ بھارتی کمرشل پروازوں کے لیے فضائی حدود کی بندش بھی زیر غور آئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزارت خارجہ کی جانب سے بھارتی یکطرفہ اقدامات کے خلاف تجاویز پیش کی گئیں، بھارتی یکطرفہ اقدامات پر مؤثر اور قانونی ردعمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ منسوخ یا معطل کرنے کے حوالے سے مختلف آپشن پر غور کیا گیا جن میں اقوام متحدہ میں قرارداد پیش کرنا، عالمی عدالت انصاف سے رجوع یا ورلڈ بینک سے ثالثی کرانا شامل ہے۔
اجلاس میں بھارتی کمرشل پروازوں کےلیے پاکستانی فضائی حدود بند کرنے پر بھی غور کیا گیا، اس فیصلے سے بھارتی فضائی آپریشن مشکلات کا شکار ہوگا، پاکستان کی جانب سے 2019 میں بھی یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں منگل کو 26 سیاحوں کی مبینہ ہلاکت کے بعد گزشتہ روز سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق منگل کو مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز بھارتی یکطرفہ اقدامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگانا نامناسب ہے، بھارتی حکومت پہلگام واقعے کی تحقیقات کرے اور سہولت کاروں کو تلاش کرے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی صورتحال بنتی ہے تو پاکستان بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، جب فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی تھی تو سب کو پتا ہے کہ ابھی نندن کے ساتھ کیا ہوا تھا، اس بار بھی 100 فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑاشکار ہے اور کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے، پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگانا نامناسب ہے، دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔
خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو معاملات اٹھائے ہیں ان پر اجلاس میں تبادلہ خیال کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا، معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔
Post Views: 1