پاک چین دوستی پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، ترجمان دفترِ خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان—فائل فوٹو
ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان ون چائنا پالیسی پر عمل پیرا ہے، پاکستان چین اور پاکستان کے تعلقات سے متعلق منفی سوالات کو رد کرتا ہے، دونوں ملکوں کی دوستی جتنی قدیم ہے اتنی ہی مضبوط ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، پاکستان غزہ میں جاری ظلم و بربریت کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سیاسی دور کا انعقاد کل اسلام آباد میں ہوگا جبکہ پاکستان اور قطر کے درمیان سیاسی ڈائیلاگ کا انعقاد 5 فروری کو دوحہ میں ہوگا، دوحہ میں پاکستانی وفد کی قیادت نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کریں گے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ سوڈان میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ہم سوڈان کی حکومت اور عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
اسلام آ باد بیورو کریسی میں اعلی تر ین سطح پر.
ترجمان نے کہا کہ مراکش میں کشتی کے حادثے سے متعلق تحقیقات ہو رہی ہیں، مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں کو واپس لایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن مشقوں کا انعقاد 7 سے 11 فروری کو ہونے جارہا ہے، امن مشقوں کا مقصد میری ٹائم چیلنجز سے نمٹنا ہے، امن مشقوں میں دنیا بھر سے 60 ممالک کے وفود حصہ لے رہے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شفقت علی خان کہ پاکستان نے کہا کہ کرتے ہیں
پڑھیں:
پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار کی کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا، وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں ہسپتالوں اور سکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خود مختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے۔